تشکُّر نیوز رپورٹنگ،
میاں اسلم اقبال نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر وہ آئیں گے، کسی نے ابھی تک پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں کی۔ سپیکر سبطین خان کی گفتگو
لاہور: سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے احاطہ سے اگر کسی کو گرفتار کیا گیا تو یہ نہیں ہونے دوں گا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مال روڈ اور چئیرنگ کراس پنجاب اسمبلی کی اتھارٹی ہے، میاں اسلم اقبال نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر وہ آئیں گے، تاہم اس حوالے سے کسی نے ابھی تک پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں کی۔
بتایا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج خفیہ رائے شماری سے نومنتخب اراکین اسمبلی کریں گے، سپیکر کے انتخاب کے بعد موجودہ اسپیکر سبطین خان نئے منتخب ہونے والے سپیکر سے حلف لے کر ایوان سے رخصت ہوجائیں گے، نئے منتخب ہونے والے اسپیکر ایوان کے ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن منعقد کرائیں گے، اگلے مرحلے میں پنجاب کے وزیراعلی کے الیکشن کا شیڈول جاری کردیا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میںسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ملک محمد احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کے درمیان مقابلہ ہوگا، اسی طرح ڈپٹی سپیکرپنجاب اسمبلی کے انتخاب میں ن لیگ کے حمایت یافتہ ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے، اس حوالے سے چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے 371 ممبران کے ایوان میں گزشتہ روز 321 نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا تھا، حلف اٹھانے والوں میں ن لیگ کے 201، پیپلز پارٹی کے 14، مسلم لیگ ق کے 10 اور آئی پی پی کے 6 اراکین شامل ہیں، گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت ہوا، ن لیگ کی نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت 321 ارکان سے سپیکر سبطین خان نے حلف لیا، تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب اسلم اقبال سمیت 17 اراکین اسمبلی نے حلف نہیں اٹھایا تھا، ایک نشست پر الیکشن نہیں ہوا، 5 نشستیں خالی ہو گئیں جب کہ 27 ارکان اسمبلی کا مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن نہیں ہوا۔