تشکُّر نیوز رپورٹنگ،
کراچی: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ گورنمنٹ آف پاکستان کے 39ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس (MCMC) کے افسران کے اعلیٰ سطحی وفد نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے مرکزی دفتر چیئرمین سیکریٹریٹ کارساز کا دورہ کرکے سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان، ذہرہ دستگیر، سید سردار شاہ، محمد صدیق سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے، دورے کے دوران وفد نے ہائیڈرنٹس مینجمنٹ سینٹر واٹر کارپوریشن کا تفصیلی معائنہ اور جائزہ بھی لیا، ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق وفد نے سی ای او واٹر کارپوریشن کی جانب سے ہائیڈرنٹس مینجمنٹ سینٹر کے قیام پر ان کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے شیلڈ بھی پیش کی، اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے وفد کو ہائیڈرنٹس مینجمنٹ سینٹر اور واٹر کارپوریشن میں کی جانے والی اصلاحات سمیت دیگر امور تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ واٹر کارپوریشن ایک نئے عزم اور نئی پہچان کے ساتھ شہر کی بہتری کے لیے دن رات اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے اور اس ضمن میں واٹر کارپوریشن شہریوں کی سہولت کے لیے جلد کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل بنانے جارہا ہے، کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل سے شہریوں کی شکایات کا فوری طور پر اذالا کر سکے گا، انہوں نے وفد کو بتایا کہ واٹر کارپوریشن سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ TP-III سے 54 ایم جی ڈی پانی ٹریٹ کر رہا ہے جبکہ سندھ حکومت کے تعاون سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ TP-III کی گنجائش 54 ایم جی ڈی سے بڑھا کر 100 ایم جی ڈی کی جائے گی اس کے علاؤہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ TP-I پر کام چل ریا ہے جس سے 35 ایم جی ڈی پانی ٹریٹ کیا جائے گا، انکا کہنا تھا کہ شہر میں پانی بڑھانے کا آخری منصوبہ کے تھری 2006 میں مکمل ہوا، بدقسمتی سے 18 سال گزرنے کے باوجود آج تک شہر کے لیے پانی کی ایک بوند بھی نہیں بڑھائی گئی جبکہ 2006 کے تناسب سے شہر کی آبادی میں اب 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے مگر شہر کو ضرورت سے 50 فیصد کم پانی فراہم کیا جارہا ہے، انہوں نے وفد کو بتایا کہ کے فور منصوبے پر واپڈا وفاقی حکومت کی زیر نگرانی کام کر رہا ہے، کے فور منصوبے سے شہر کو ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی جبکہ کے فور کے پہلے فیز میں 260 پانی فراہم کیا جائے گا جس کا کام چل رہا ہے، وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے کے لیے رواں سال 80 بلین میں سے صرف 15 بلین بجیٹ مختص کی ہے جو کے فور منصوبے کے لیے ناکافی ہے، انکا کہنا تھا کہ واٹر کارپوریشن نے حکومت سندھ اور ورلڈ بینک کے مشترکہ تعاون سے جدید طرز کی اصلاحات کے تحت ہائیڈریٹس سیل آپریشنز سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے ہائیڈرنٹس مینجمنٹ سینٹر واٹر کارپوریشن کا آغاز کردیا ہے، پانی چوری اور لائن توڑنے جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے علیحدہ پولیس اسٹیشنز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، اس کے علاوہ کچی آبادیوں اور مضافاتی علاقوں کے مکینوں کو رعایتی نرخوں پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، بلک صارفین کیلئے واٹر فلو میٹر کی تنصیب کا کام تیزی سے جاری ہے اور سکشن اور جیٹنگ مشینوں میں فلیٹ مینجمنٹ پورٹل کا آغاز کیا جارہا ہے، دوسری جانب وفد نے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی اہم دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا بھی تفصیلی دورہ کیا، اس موقع پر سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان نے وفد کو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، دورے کے موقع پر چیف انجینئر واٹر کارپوریشن انتخاب احمد راجپوت، قربان مگسی، اظہر قاضی، اقبال پلیجو، اخلاق راجپوت، اعجاز بلیدی، ندیم عزیز سمیت دیگر افسران موجود تھے، ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق وفاقی، صوبائی اور خودمختار باڈیز سے منسلک محکموں کے اڑتیس افسران کا وفد خصوصی تربیتی پروگرام کے تحت ملک کے مختلف اداروں کا دورہ کر رہا ہے، دورے کا مقصد افسران کی صلاحیتوں کو بڑھانا، مزید زمہ داری سنبھالنے کے لیے پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے، وفد کا واٹر کارپوریشن کے دورہ کرنے کا مقصد میگا سٹی میں فراہمی و نکاسی آب کے نظام کو دیکھنا اور اسے روشناس کرنا ہے، دورے کا مقصد وفد کو مختلف اداروں کے انتظامی ڈھانچے اور ملک کے معاشی حالات کا مطالعہ کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔