کراچی: کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس میں اہم گواہ اور تفتیشی افسر انسپکٹر سرور کمانڈو نے عدالت میں بیان قلمبند کراتے ہوئے ملزم
منہاج قاضی کو شناخت کرلیا، جو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کا سابق سیکیورٹی انچارج رہ چکا ہے۔:
بشریٰ بی بی طبیعت کی خرابی کے باعث 24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں کراچی سینٹرل جیل کمپلیکس میں کیس کی سماعت ہوئی۔ انسپکٹر سرور کمانڈو نے اپنے بیان میں بتایا کہ 2016 میں نبی بخش تھانے کی پولیس نے منہاج قاضی کو اسلحہ کیس میں گرفتار کیا تھا، جس کے بعد جیل میں تفتیش کے دوران اس کی شاہد حامد قتل کیس میں گرفتاری ڈالی گئی۔
تفتیش کے دوران منہاج قاضی نے اعتراف کیا کہ اس نے صولت مرزا اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر شاہد حامد کو ان کے گھر کے قریب ڈیفنس میں قتل کیا۔ ملزم نے جائے وقوعہ کی نشاندہی کی تھی، اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے دو چشم دید گواہوں نے بھی ملزم کو شناخت کیا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم نے دفعہ 164 کے تحت بیان دیتے ہوئے اعتراف جرم کیا تھا۔ مقدمے کے مرکزی ملزم صولت مرزا کو پہلے ہی سزائے موت دی جا چکی ہے۔ وکیل صفائی نے سرور کمانڈو کے بیان پر جرح شروع کردی، جسے آئندہ سماعت میں جاری رکھا جائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ 1997 میں کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کو قتل کیا گیا تھا۔