سندھ ہائی کورٹ نے نادرا کی جانب سے وراثت کا سرٹیفکیٹ کے اجرا کی فیس وصولی کے خلاف درخواست پر نادرا کو ’وراثتی سرٹیفکیٹ اور لیٹر آف ایڈمنسٹریشن‘ کی فیس وصولی سے روک دیا۔
جے یو آئی (ف) کو انٹراپارٹی انتخابات کروانے کیلئے 60 دن کی مہلت مل گئی
تشکر نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نادرا کی جانب سے وراثت کا سرٹیفکیٹ کے اجرا کی فیس وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے کہا کہ نادرا شناختی کارڈ، ایف آر سی اور دیگر کے اجرا کی فیس معمول کے مطابق وصول کرسکتے ہیں تاہم عدالت نے فریقین سے وراثتی سرٹیفکیٹ کی فیس کی وصولی سے متعلق معاونت طلب کرلی۔
عدالت نے کہا کہ کیا نادرا جائیداد کی ملکیت کے مطابق وراثتی سرٹیفکیٹ کی فیس وصول کرسکتا ہے، کیا ریاست وراثتی سرٹیفکیٹ کی مد میں فیس وصول کرسکتی ہے، کیا وراثتی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے کی صورت میں نادرا فیس وصول کرسکتی ہے۔
عدالت نے فریقین سمیت ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سے 29 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نادرا حکام وراثتی سرٹیفکیٹ کی درخواست مسترد کرنے کے باوجود فیس وصول کررہے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ نادرا قوانین کے مطابق نادرا صرف سروسز کی فراہمی کی صورت میں فیس وصول کرسکتا ہے، سرٹیفکیٹ کی درخواست مسترد کرنا سروسز کے زمرے میں نہیں آتا جب کہ وراثتی سرٹیفکیٹ کی مد میں 22 ہزار روپے فیس کا کوئی جواز نہیں ہے۔