تشکر نیوز: وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے، چینی باشندوں اور بجلی گھروں کے لیے فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانےکے لیے فرنٹیئرکانسٹیبلری (ایف سی) تعینات کرنےکا فیصلہ کرلیا۔ تشکر نیوز‘ کی رپوٹ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے سمری کی وفاقی کابینہ سے منظوری لینےکی اجازت دے دی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنےکے لیے ایف سی کی خدمات حاصل کرنے کے لیےدرخواست کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی باشندوں کی فول پروف سیکیورٹی یقنی بنائی جائے گی، نیلم جہلم پاور ہاؤس، منگلا پاور ہاؤس اور گل پور پاور ہاؤس کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے ایف سی تعینات ہوگی۔
چینی باشندوں کی سیکیورٹی یقینی بنانےکیلئے آزاد کشمیر میں ایف سی تعیناتی کا فیصلہ
ذرائع کےمطابق آزاد کشمیرمیں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 6 پلاٹونز تعینات کیےجائیں گے اور یہ تعیناتی 3 ماہ کے لیے ہوگی۔ یاد رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
17 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور معاشی اشتراک کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، جبکہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی مہمانوں کی سیکیورٹی کے معاملے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں گزشتہ ہفتے پنجاب میں چینی شہریوں اور کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کے معاملے پر محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کو مراسلہ جاری کیا تھا۔
جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کے علاوہ کام کرنے والے چینی شہریوں اور ملازمین کی سیکیورٹی کو فوری طور پر بڑھایا جائے۔ اس کے علاوہ مراسلے میں ہدایت دی گئی تھی کہ سرکاری و نجی اداروں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر کروایا جائے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے میں حکم دیا گیا تھا کہ چینی شہریوں کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں 2 روز میں خریدی جائیں یا کرائے پر حاصل کی جائیں۔