کراچی (اسٹاف رپورٹر) — پاکستان سنی تحریک کے نائب سربراہ محمد شاہد غوری نے کہا ہے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی خلافت کا نظام آج کے حکمرانوں کے لیے ایک مثالی ماڈل ہے، جس پر عمل پیرا ہوکر ظالمانہ ٹیکس نظام کا خاتمہ ممکن ہے۔ وہ جامع ہر مسجد نیو کماڑ واڑا لیاری میں حضرت عثمان غنیؓ کی شہادت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
سندھ تھیٹر فیسٹیول لاڑکانہ 2025ء کا شاندار افتتاح، ثقافت اور فن کی روشن روایت
محمد شاہد غوری نے کہا کہ:
"حضرت عثمان غنیؓ نے گورنروں کو واضح طور پر ہدایت دی تھی کہ اللہ عزوجل نے انہیں اس لیے امیر نہیں بنایا کہ وہ عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے کچل ڈالیں۔ ان کا دور حکومت سستے انصاف، فلاحی ریاست اور بہترین انتظامی نظام کی روشن مثال ہے۔”
انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنیؓ نہ صرف خلیفہ سوم تھے بلکہ "جامع القرآن” بھی تھے جنہوں نے امت کو ایک قرآنی رسم الخط پر متحد کیا، اور بحری فوج کی بنیاد رکھ کر اسلامی فتوحات کو ایران، شمالی افریقہ اور آرمینیا تک وسعت دی۔
انہوں نے کہا کہ:
"حضرت عثمان غنیؓ کی شخصیت دین اسلام کی تاریخ کا سنہرا باب ہے۔ آپ عشرہ مبشرہ میں شامل، دو بار رسول اکرم ﷺ کے داماد، اور ‘ذوالنورین’ کے عظیم لقب سے سرفراز تھے۔”
شاہد غوری نے موجودہ معاشی حالات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران طبقہ غریب عوام کو ٹیکسوں کے ذریعے مزید پریشان کر رہا ہے جبکہ امیروں سے ٹیکس کی وصولی میں ناکام ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ:
"غریبوں پر ٹیکس ظلم کا دروازہ بند کیا جائے اور انہیں آئینی حقوق، سستا انصاف، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔”
سیمینار میں دیگر مقررین میں کراچی نائب امیر عارف منصوری، کراچی رابطہ کمیٹی کے اراکین عامر قادری، عمران سعیدی، اور علماء بورڈ کے رکن علامہ محمود قادری بھی شامل تھے، جنہوں نے حضرت عثمانؓ کی عظمت، قربانی اور دینی خدمات پر روشنی ڈالی۔