ججز تبادلے کیس عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ بینچ کے سخت ریمارکس درخواست گزار کی دستبرداری

سپریم کورٹ میں ججز کے تبادلے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے دائر درخواست پر عدالت نے سخت ریمارکس دیے، جس کے بعد وکیل نے درخواست سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔
یونائیٹڈ اور ٹوٹنہم کا یوروپا لیگ فائنل میں سب کچھ داؤ پر چیمپئنز لیگ کی راہ ہموار یا تباہی کا دہانہ

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی، جس میں وکیل ادریس اشرف نے دلائل دیے۔ سماعت کے دوران جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا:

"میرا دل تو ہے کہ درخواست کو جرمانے کے ساتھ خارج کر دیا جائے، لیکن فی الحال اس طرف نہیں جا رہے۔”

انہوں نے وکیل سے استفسار کیا کہ آیا ملک کی تاریخ میں کسی سیاسی رہنما نے ایسی نوعیت کی درخواست پہلے بھی دائر کی ہے؟ جس پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ججز پر دباؤ قبول نہ کرنے اور عمران خان کو ریلیف دینے پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے:

"اس قسم کی درخواست سے ہائیکورٹ کے ججز کو شرمندہ کیا گیا ہے، اگر میرے متعلق ایسے الفاظ استعمال ہوتے تو مجھے بھی شرمندگی ہوتی۔”

بعدازاں ادریس اشرف نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے صرف راجا مقسط کی طرف سے درخواست دائر کی ہے، اور ان کی تحریر میں ایسے الفاظ موجود نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی درخواست میں سینئر وکیل شعیب شاہین شامل ہیں۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد کراچی بار ایسوسی ایشن کے وکیل فیصل صدیقی نے اپنے دلائل کا آغاز کیا۔ جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:

"ٹرانسفر ہونے والے دونوں ججز سینیارٹی لسٹ میں سب سے نیچے ہیں۔”

بینچ نے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ فیصل صدیقی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

13 / 100 SEO Score

One thought on “ججز تبادلے کیس عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ بینچ کے سخت ریمارکس درخواست گزار کی دستبرداری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!