پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ سے وابستہ افراد کا جنگوں، تنازعات اور سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور انہیں ایسے معاملات میں گھسیٹنا نہ صرف غیر منصفانہ بلکہ افسوسناک ہے۔
پی ایس ایل 10: غیرملکی ستارے واپسی کے لیے تیار، 17 مئی سے ایکشن میں نظر آئیں گے
’کیا ڈراما ہے‘ نامی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ڈاکٹر یا وکیل بیرونِ ملک کام کرتا ہے تو اسے سراہا جاتا ہے، لیکن جب کوئی اداکار یا موسیقار دوسرے ملک جاتا ہے تو اسے تنقید اور گالیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو کہ دہرا معیار ہے۔
اداکارہ نے پاک-بھارت تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر پلوامہ حملے کا الزام لگایا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی خودمختاری کے دفاع میں جوابی کارروائی کی، جس پر پاکستانی افواج قابلِ تحسین ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے دوران فنکاروں کو نشانہ بنانا درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو جنگوں اور تنازعات میں گھسیٹنا افسوسناک رویہ ہے۔
عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ اپنے کیریئر کی بہتری کے لیے دوسرے ممالک میں کام کرتے ہیں اور اس میں کوئی برائی نہیں، لیکن جب فنکار ایسا کرتے ہیں تو ان پر اعتراض کیا جاتا ہے۔
ان کے مطابق اداکار، موسیقار، لکھاری اور دیگر فنکار معاشروں میں محبت، امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے والے لوگ ہوتے ہیں اور ان کا کسی قسم کے سیاسی یا جنگی معاملات سے تعلق نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے پاکستان اور بھارت کے فنکاروں سے اپیل کی کہ وہ جنگی بیانیے سے دور رہیں اور اپنے فن کے ذریعے صرف محبت اور امن کو فروغ دیں۔