ٹرمپ کا مشتبہ شدت پسند احمد الشرع سے رابطہ، سعودی و ترک قیادت کی ترغیب پر شام پر پابندیوں میں نرمی کا عندیہ

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القاعدہ کے سابق کمانڈر احمد الشرع سے تعلقات کے باوجود شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کا عندیہ دیا ہے۔ یہ اعلان ٹرمپ انتظامیہ کے بعض حلقوں میں شدید خدشات کے باوجود سامنے آیا، کیونکہ احمد الشرع کو امریکہ پہلے دہشت گرد قرار دے چکا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ: بی ایس ایف اہلکار پورنم کمار شاہ اور پنجاب رینجرز کے جوان محمد اللہ کو وطن واپس بھیج دیا گیا

امریکی اتحادی اسرائیل نے شام کے لیے کسی بھی قسم کی پابندیوں میں نرمی کی مخالفت کی ہے، تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان، دونوں نے انہیں اس فیصلے پر آمادہ کیا۔

ٹرمپ اس وقت خلیجی ریاستوں کے چار روزہ دورے پر ہیں، جن میں سعودی عرب، قطر، اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ دورے کے پہلے دن سعودی عرب میں ایک پرتعیش تقریب اور کئی بڑے کاروباری معاہدے کیے گئے۔ ان میں سعودی عرب کی جانب سے امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 142 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی خریداری کا وعدہ بھی شامل ہے۔

ٹرمپ آج سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد قطر روانہ ہوں گے، جہاں وہ امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کریں گے۔ قطر، جو امریکہ کا اہم اتحادی ہے، بھی امریکا میں بھاری سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ احمد الشرع، جو القاعدہ کے ایک اہم سابق کمانڈر تھے، نے 2016 میں اس تنظیم سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ دسمبر میں انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف باغی افواج کی قیادت کی تھی۔ ٹرمپ اور ان کے درمیان کسی بھی قسم کی بات چیت مبصرین کے لیے اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ واشنگٹن شام کے ساتھ تعلقات میں نئی سمت اختیار کرنے پر غور کر رہا ہے۔

13 / 100 SEO Score

One thought on “ٹرمپ کا مشتبہ شدت پسند احمد الشرع سے رابطہ، سعودی و ترک قیادت کی ترغیب پر شام پر پابندیوں میں نرمی کا عندیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!