اس ملی نغمے کی ابتدا ’’اللہ اکبر‘‘ کے فلک شگاف نعرے سے ہوتی ہے، جس کے بعد یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ موجودہ کشیدہ صورتحال میں ’’اللّٰہ اکبر، تیار ہیں ہم‘‘ پاکستانی قوم کے دلوں کی آواز بن چکا ہے۔
صدر تھانے کی حدود میں پولیس اہلکاروں کا ریڑھی والے پر مبینہ تشدد، ایس ایس پی ساوتھ کا فوری ایکشن
دل کو گرما دینے والی شاعری اور سحر انگیز آواز نے اس نغمے کو ایک جذباتی اور روحانی کیفیت عطا کی ہے۔ الفاظ جیسے ’’غالب ہیں، خدا کا وار ہیں ہم، لڑنے کے لیے تیار ہیں ہم‘‘ نہ صرف دشمن کے لیے خبردار کرنے والے ہیں بلکہ قوم کے جذبے اور ایمانی طاقت کی جھلک بھی دکھاتے ہیں۔
یہ نغمہ بھارت کے جنگی جنون کے سامنے ایک مضبوط پیغام ہے کہ وہ ایک ایسی قوم سے ٹکرا رہا ہے جس کی فوج نہ صرف پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بے مثال ہے بلکہ جذبہ شہادت سے بھی سرشار ہے۔
پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے جو دینِ اسلام کے نام پر وجود میں آئی اور اس کی فوج اسلامی نظریات کی پاسبان ہے۔ پاک فوج کے موٹو — ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ — کے سائے تلے، ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ دشمن کی صفوں میں خوف طاری کر دیتا ہے۔
یہ نغمہ نہ صرف افواجِ پاکستان بلکہ ہر پاکستانی کے دل کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ دشمن کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ وہ جس قوم سے ٹکرا رہا ہے، وہ ایمان، جرات اور جذبے سے لبریز قوم ہے، اور غازی یا شہید دونوں صورتوں میں سرخرو ہے۔