پاکستان نے دفاعی میدان میں ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنا پہلا طویل فاصلے تک مار کرنے والا زمینی نگرانی ریڈار سسٹم AM3505 کامیابی سے تیار کر لیا ہے۔ یہ جدید ریڈار نظام بھارت کی زمینی اور فضائی فوجی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
پورٹ سوڈان میں دھماکے اور آگ خانہ جنگی کا دائرہ خاموش شہر تک پھیل گیا
یہ جدید سسٹم نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (NRTC) اور نجی دفاعی ادارے بلیو سرج کی مشترکہ کاوش ہے۔ AM3505 نہ صرف 350 کلومیٹر تک دشمن کی زمینی نقل و حرکت کو ٹریک کر سکتا ہے بلکہ یہ 60,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے طیاروں کا بھی مؤثر انداز میں پتہ لگا سکتا ہے۔
ریڈار کی صلاحیتیں اس سے بھی آگے ہیں یہ 450 کلومیٹر کے دائرے میں موجود توپ خانے، ٹینک، طیارے اور دیگر عسکری سازوسامان کی شناخت کر سکتا ہے، چاہے وہ دشمن کے ہوں یا اپنے۔
AM3505 میں اعلی درجے کی اینٹی جیمنگ ٹیکنالوجی نصب ہے، جو اسے دشمن کے ریڈار جام کرنے کی کوششوں کے باوجود مکمل مؤثر رکھتی ہے۔ یہ سسٹم ہر قسم کے سخت موسمی حالات جیسے دھند، بارش، یا طوفان — میں بھی بلاتعطل کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مزید برآں، ریڈار کو صرف 30 منٹ میں آپریشنل بنایا جا سکتا ہے اور اسے چلانے کے لیے صرف 400 واٹ پاور درکار ہوتی ہے، جو اس کی توانائی کی کفایت شعاری کو ظاہر کرتا ہے۔
اس کا پورٹیبل ڈیزائن نہایت اہم ہے، جو اسے کسی بھی مقام پر جلدی سے تعینات کرنے اور دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی پاکستان کی سرحدی نگرانی اور دفاعی ردعمل کی رفتار کو انتہائی مضبوط بنائے گی۔
AM3505 نہ صرف ملکی خود انحصاری کی علامت ہے بلکہ پاکستانی انجینئرنگ کی صلاحیتوں کا زندہ ثبوت بھی ہے۔