سری نگر (تشکر نیوز) — مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 26 سیاح ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک شدگان میں زیادہ تر کا تعلق ریاست گجرات اور کرناٹک سے ہے، جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ایسٹ جمشید ڈویژن کی کارروائی، گٹکا ماوا فروش گرفتار، ساتھی فرار
رپورٹس کے مطابق حملہ آور پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے اور ان کی تعداد دو سے تین بتائی جا رہی ہے۔ واقعے کے بعد بھارتی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کئی برسوں بعد ہونے والا بڑا حملہ ہے، اور تحقیقات جاری ہیں کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد کیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے فوری رابطہ کرکے حالات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، جس کے بعد امیت شاہ سری نگر روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس کی صدارت کریں گے۔
ادھر حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا اور انٹیلی جنس سے جُڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے روایتی پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت ماضی میں بھی جھوٹے الزامات کے تحت فالس فلیگ آپریشنز کر چکا ہے، جن میں 2019 کا پلوامہ واقعہ نمایاں مثال ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اپنی سیاسی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ایسے مزید فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لے سکتی ہے، جس سے خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔