غزہ پر اسرائیلی بربریت جاری: 24 گھنٹوں میں 70 فلسطینی شہید، عالمی ثقافتی ورثہ اور انسانی حقوق بھی زد پر

غزہ (تشکر نیوز) — غزہ پر اسرائیلی فورسز کی تازہ ترین وحشیانہ بمباری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 70 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ شہادتوں کی مجموعی تعداد 61 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

گورنر خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر طنز، کرپشن، گورننس اور سیاسی رویے پر کڑی تنقید

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی بمباری نے گھروں، خیمہ بستیوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا۔ طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ کے شہری شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، اور خوراک کی قلت ایک نازک انسانی بحران کو جنم دے چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی 18 ماہ سے جاری جنگ میں 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ غزہ حکومت کے مطابق اصل تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے، اور ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔

وسطی غزہ کے بریج پناہ گزین کیمپ پر تازہ ڈرون حملے میں اکرم الحواجری شہید ہوئے، جبکہ مغازی کیمپ پر بھی توپ خانے کی گولہ باری کی گئی۔ مغربی کنارے میں الخلیل کے قریب فووار کیمپ پر حملے میں 30 افراد شہید ہوئے اور 60 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مردوں کو بندوق کی نوک پر زبردستی دوڑنے پر مجبور کیا۔

انسانی حقوق تنظیم "الحق” کے مطابق، اسرائیلی حملے فلسطینی ثقافتی ورثے پر بھی ہو رہے ہیں۔ بیت لحم کے المخرور علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ آبادکاری، زراعت، اور آثار قدیمہ کے مقامات تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

ادھر خربت الدیر میں یہودی آبادکاروں نے فصلیں تباہ اور پانی کے پمپ چوری کر لیے۔ فلسطینی مسیحیوں نے ایسٹر کے موقع پر اپنے درد کو حضرت عیسیٰؑ کی قربانی سے جوڑتے ہوئے اسرائیلی جبر کو مذہبی ظلم سے تشبیہ دی۔

One thought on “غزہ پر اسرائیلی بربریت جاری: 24 گھنٹوں میں 70 فلسطینی شہید، عالمی ثقافتی ورثہ اور انسانی حقوق بھی زد پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!