وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ضیاء الدین یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن 2025 میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کرتے ہوئے ادارے کی تعلیمی و طبی خدمات، اور مسلسل ترقی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’زچگی ہوم سے سفر کا آغاز کرنے والا یہ ادارہ آج پانچ اسپتالوں اور بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی میں تبدیل ہو چکا ہے۔‘‘
تقریب کا انعقاد ایجوکیشن سٹی کیمپس، لنک روڈ پر ہوا، جس میں چانسلر ڈاکٹر عاصم حسین، پرو چانسلر ڈاکٹر ندا حسین، سی ای او ڈاکٹر عماد حسین، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عباس ظفر، فیکلٹی ممبران، والدین، بورڈ آف گورنرز اور فارغ التحصیل طلبہ نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کا ولولہ انگیز خطاب:
وزیراعلیٰ نے فارغ التحصیل طلبہ کو تعلیمی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ:
’’آج کا دن صرف سند لینے کا نہیں بلکہ ایک عہد کا آغاز ہے۔ آپ نے جو کچھ سیکھا ہے اسے خدمت، دیانت، اور کارکردگی کے اصولوں پر استوار کر کے معاشرے کی فلاح کے لیے استعمال کریں۔‘‘
انہوں نے والدین اور اساتذہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیوں اور رہنمائی نے طلبہ کو اس مقام تک پہنچایا۔
ضیاء الدین یونیورسٹی کی ترقی ایک قابلِ فخر سفر:
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ضیاء الدین یونیورسٹی کی تاریخی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ ڈاکٹر عاصم حسین کی قیادت اور ڈاکٹر اعجاز فاطمہ و ڈاکٹر تجمل حسین کی بنیاد رکھنے والی محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ادارے کے وسیع نیٹ ورک، پانچ اسپتالوں اور حالیہ سکھر کیمپس کے قیام کو سراہا جس کا افتتاح صدرِ پاکستان نے کیا تھا۔
وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ سکھر اب تعلیمی و طبی ترقی کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے، اور ضیاء الدین یونیورسٹی اس تبدیلی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
سندھ حکومت کا تعلیمی عزم:
مراد علی شاہ نے کہا:
’’تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اور حکومت سندھ ایسے تعلیمی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے جو علم، تحقیق اور خدمت کے ذریعے معاشرے کو روشن مستقبل کی طرف لے جا رہے ہیں۔‘‘
طلبہ کو پیغام:
وزیراعلیٰ نے فارغ التحصیل طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ:
’’آپ اپنی کامیابی کو صرف ذاتی نہ سمجھیں بلکہ اسے قومی خدمت کا ذریعہ بنائیں۔ اپنے خاندان، ادارے اور ملک کا فخر بنیں۔‘‘
تقریب کا اختتام ایک جذبہ بخش اور پرامید فضا میں ہوا، جہاں گریجویٹس نئی امیدوں اور حوصلوں کے ساتھ عملی زندگی کی طرف بڑھنے کے لیے تیار تھے

