کراچی: پاکستان سنی تحریک کے مرکزی صدر انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری ہے اور اس کے ذمہ دار خود مسلم حکمران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور جنگ بندی کے معاہدے صرف دکھاوے کے لیے ہیں۔ اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ اسرائیل کے مسلسل حملوں سے غزہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو وہ غزہ کو مکمل قبرستان میں تبدیل کر دے گا۔
پاکستان سنی تحریک نے امت مسلمہ اور مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک مضبوط مسلم بلاک تشکیل دیں تاکہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کو روکا جا سکے۔ تنظیم نے جمعہ کے دن ملک بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاج اور ریلیوں کا اعلان کیا ہے۔ کراچی میں مرکزی احتجاجی ریلی مزار عالم شاہ بخاری سے امریکن قونصلیٹ تک نکالی جائے گی۔ آرمی چیف سے اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری شامی نے قادری ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ اور ٹینکرز کے باعث جان لیوا حادثات معمول بن چکے ہیں۔ ان حادثات میں معصوم شہری، بچے، خواتین اور بزرگ جاں بحق ہو رہے ہیں، مگر سندھ حکومت کی جانب سے کسی قسم کا مؤثر اقدام نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حادثات میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 50 لاکھ روپے دیے جائیں، ساتھ ہی انہیں سرکاری نوکریاں بھی فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا ہیوی ٹرانسپورٹ کا ٹائمنگ شیڈول بھی بے اثر ثابت ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو لسانی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر دوبارہ تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ توہین صحابہ، توہین اہلبیت اور توہین رسالت کے ذریعے عوام کے جذبات کو شدید مجروح کیا جا رہا ہے، لیکن حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
علامہ بلال قادری نے کہا کہ پاکستان مخالف قوتیں اور ان کے سہولت کار ملک میں فرقہ واریت اور دہشتگردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ملک کے تمام سیاسی، مذہبی جماعتوں اور اداروں کو ایک صفحے پر آ کر اس نازک مسئلے کا حل نکالنا ہو گا۔