غزہ میں شہید امدادی کارکن کی موبائل ویڈیو نے اسرائیلی جھوٹ بے نقاب کر دیا، ایمبولینسز پر فائرنگ کے ثبوت سامنے آ گئے

23 مارچ کو غزہ میں شہید ہونے والے ایک امدادی کارکن کی موبائل ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیلی فوج کا یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہو گیا کہ انہوں نے کسی ایمبولینس یا ایمرجنسی گاڑی کو نشانہ نہیں بنایا۔ ویڈیو میں واضح طور پر ایمبولینسز اور ایمرجنسی لائٹس دکھائی دیتی ہیں، جب کہ پس منظر میں خودکار ہتھیاروں کی شدید فائرنگ سنی جا سکتی ہے۔

پنجاب سے 1336 غیر قانونی غیر ملکی ڈی پورٹ، 2772 مزید ہولڈنگ سینٹرز منتقل

اہم نکات:

ویڈیو شہید امدادی کارکن رفعت رادوان کے موبائل فون سے ملی۔

6 منٹ 42 سیکنڈ کی فوٹیج میں ایمبولینسز کے ساتھ امدادی اہلکاروں کی آخری حرکات دیکھی جا سکتی ہیں۔

ویڈیو میں امدادی کارکنوں کی دعائیں، کلمہ، اور فائرنگ کے دوران خوفزدہ آوازیں ریکارڈ ہوئیں۔

ویڈیو میں واضح طور پر ایمرجنسی لائٹس کے ساتھ گاڑیاں نظر آ رہی ہیں جن پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فائرنگ مشتبہ گاڑیوں پر کی گئی، جو ویڈیو کے مندرجات کے برخلاف ہے۔

فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو اسرائیلی بیانیے کو جھوٹا ثابت کرتی ہے۔

واقعے میں 15 امدادی کارکن شہید ہوئے، جن میں فلسطینی ہلال احمر، شہری دفاع اور اقوام متحدہ کے اہلکار شامل ہیں۔

اقوام متحدہ نے ان کی اجتماعی قبر کی تصدیق کی ہے۔

سیاق و سباق:
یہ ویڈیو نہ صرف اسرائیلی دعوؤں کی تردید کرتی ہے بلکہ یہ ثابت کرتی ہے کہ بین الاقوامی انسانی و فلاحی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

55 / 100 SEO Score

One thought on “غزہ میں شہید امدادی کارکن کی موبائل ویڈیو نے اسرائیلی جھوٹ بے نقاب کر دیا، ایمبولینسز پر فائرنگ کے ثبوت سامنے آ گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!