کراچی: ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے شہر بھر میں موجود کیٹل فارمز میں کام کرنے والے گوالوں اور دیگر ملازمین کی فوری رجسٹریشن کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق، کراچی کے مختلف ڈیری فارمز میں ملک بھر سے آئے ہوئے جرائم پیشہ عناصر پناہ لیتے ہیں، جن کی کوئی باقاعدہ رجسٹریشن نہیں ہوتی۔
ملیر کینٹ پولیس کی کامیاب کارروائی، موٹرسائیکل چور گرفتار
ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ دودھ کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی کبھی چیکنگ نہیں کی جاتی، جس کی وجہ سے مجرموں کو آزادانہ نقل و حرکت اور جرائم کی منصوبہ بندی کا موقع ملتا ہے۔ ماضی میں کراچی کے ڈیری فارمز میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی کی وارداتیں ہو چکی ہیں، جن میں قیمتی جانوں کا نقصان بھی ہوا ہے۔
مزید برآں، سندھ کے مختلف علاقوں میں ہونے والے آپریشنز کے بعد کئی مفرور مجرم کراچی کے مضافاتی ڈیری فارمز میں پناہ لے رہے ہیں، جس کی وجہ سے شہر میں اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ سکھن، شاہ لطیف، میمن گوٹھ، سرجانی ٹاؤن اور کورنگی انڈسٹریل ایریا کے تھانوں کو جدید اسلحہ، نئی پولیس موبائلز اور اضافی نفری فراہم کی جائے، تاکہ کاروباری افراد خود کو محفوظ تصور کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ضلع ملیر کے افسران نے "تلاش ایپ” کے ذریعے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا تھا، مگر وہ مکمل نہ ہو سکا۔ اس لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر سخت اقدامات اٹھائیں اور گوالوں اور دیگر ملازمین کی رجسٹریشن یقینی بنائیں، تاکہ کراچی بھر سے اسٹریٹ کرائمز کا خاتمہ کیا جا سکے۔