ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز

حکومت نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں، خاص طور پر افغان شہریوں، کے خلاف سخت کارروائی کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے باشندوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کی ڈیڈلائن مکمل ہو چکی ہے، جس کے بعد انہیں بھی غیر قانونی قرار دیا جائے گا۔

کوئٹہ میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل

اب قانون نافذ کرنے والے ادارے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی عمل میں لائیں گے۔ تاہم، ان کی باعزت اور منظم وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے تحت پشاور اور لنڈی کوتل میں دو عارضی کیمپ قائم کیے گئے ہیں جہاں ان افراد کو رکھا جائے گا۔ ان کی مکمل بائیومیٹرک تصدیق کے بعد انہیں افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔ دوسری جانب، افغان حکومت نے بھی طورخم بارڈر کے قریب استقبال اور رجسٹریشن کیمپ قائم کر دیے ہیں تاکہ واپسی کے عمل کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت 29 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل نومبر 2023 سے جاری ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 8 لاکھ غیر قانونی افغان شہریوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔ دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی رضاکارانہ واپسی ہوئی، جبکہ اب جبری بے دخلی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب، ایسے 37 ہزار افغان شہری جنہیں نیٹو ممالک یا امریکہ جانا ہے، انہیں ستمبر تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم، اگر اس مقررہ مدت کے دوران انہیں کسی تیسرے ملک نے ویزا فراہم نہ کیا تو انہیں بھی افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

One thought on “ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!