سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی طبیعت بگڑ گئی، جس کے باعث ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے انہیں ہوائی سفر کرنے سے منع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کی خواہش تھی کہ وہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں گزاریں، تاہم ڈاکٹروں نے انہیں سفر کی اجازت نہیں دی۔
اے این ایف کا ملک گیر کریک ڈاؤن، تعلیمی اداروں سمیت مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ ناکام
نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ انہیں انجائنا کا اٹیک ہوا تھا، جبکہ سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (SIMS) کے پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز نے اس بات کی تردید کی کہ انہیں دل کا دورہ پڑا۔ طبی ماہرین کے مطابق ان کے پلیٹلیٹس کی تعداد کم ہو گئی تھی، جس کے علاج کے لیے روزانہ 16 انجیکشن دیے جا رہے تھے، جس سے پلیٹلیٹس کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی۔
نواز شریف کی صحت کی نگرانی روزانہ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے، اور ان کے مزید علاج کے حوالے سے آئندہ چند روز میں فیصلہ متوقع ہے۔