سینیٹ کمیٹی اجلاس میں تنازع، آئی ٹی ڈپٹی سیکریٹری اجلاس سے نکال دیے گئے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں وزارت آئی ٹی کے ڈپٹی سیکریٹری کو سینیٹ کمیٹی کے غلط رولز بتانے پر اجلاس سے نکال دیا گیا۔ کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر پلوشہ خان نے اس واقعے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی سیکریٹری کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف بدعنوانی مقدمہ مؤخر، غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری

چیئرپرسن پلوشہ خان نے الزام لگایا کہ وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ کو غلط رولز پڑھنے پر گمراہ کیا گیا، اور انہیں کمیٹی سے معافی مانگنی چاہیے۔ اگر معافی نہ مانگی گئی تو اس معاملے کو اجلاس کے منٹس میں اجاگر کیا جائے گا۔

اجلاس میں 8 ارب روپے کے ورچوئل پروڈکشن اسٹیڈیو منصوبے پر بھی بحث ہوئی، جس کے دوران وفاقی وزیر شزہ فاطمہ اور سینیٹر پلوشہ خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ شزہ فاطمہ نے مؤقف اختیار کیا کہ منصوبے میں پیپرا رولز پر مکمل عملدرآمد کیا گیا اور کمیٹی کو اجلاس میں کسی ایک فریق کو بلانے کا اختیار نہیں۔

پلوشہ خان نے جواب دیا کہ کمیٹی اجلاس میں کوئی بھی شہری شرکت کر سکتا ہے، جس پر شزہ فاطمہ نے اعتراض کیا کہ اگر ایسا ہونے لگا تو ہر کوئی اپنی پارٹی کے افراد کو اجلاس میں لے آئے گا۔

اجلاس میں آئی ٹی حکام نے بتایا کہ ورچوئل اسٹیڈیو منصوبے کے لیے چار کمپنیوں نے بولی لگائی، جن میں سے تین تکنیکی بنیادوں پر نااہل قرار پائیں، جبکہ ایک کمپنی کوالیفائی کر گئی۔ پیپرا رولز کے مطابق ایک ہی کمپنی کو کنٹریکٹ دیا جا سکتا تھا، لیکن بورڈ نے فیصلہ کیا کہ بولی کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔

61 / 100 SEO Score

One thought on “سینیٹ کمیٹی اجلاس میں تنازع، آئی ٹی ڈپٹی سیکریٹری اجلاس سے نکال دیے گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!