پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ اداروں سے گزارش ہے صاف شفاف انتخابات ہونے چاہئیں، آئین ہونے کے باوجود ناانصافی پر مبنی روایات ملک کو چلا رہی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ آئین پر عمل نہ کیا گیا تو پاکستان حادثے کا شکار ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بیرونی دباؤ پر نظامِ انصاف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، 16 ماہ کی حکومت کا حصہ نہ بنتے تو تصادم کا خطرہ تھا۔
جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ملک بچانے کے لیے 16 ماہ کی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا، فیصلہ اس لیے کیا کہ عوام اور اداروں کے درمیان خلیج کم ہو، نواز شریف نے لڑائی کے بجائے امن اور مذاکرات کا راستہ اپنایا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ تمام سازشوں کی جڑیں عدل کے نظام سے پھوٹتی ہیں، پاکستان میں ایک قانون ہے مگر طبقے دو ہیں، عدت پر مذہب اور پاکستان کا قانون بہت واضح ہے، 190 ملین پاؤنڈ کھا جانا کیا چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی زندگی ہے؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف کو انصاف ملتا ہے تو رعایت دینے کی بات ہو رہی ہے، کیا عدل بیلنس کرنے کی بنیاد پر ہوتا ہے؟ کہا گیا 2018ء میں آپ کو باہر رکھا گیا 2024ء میں کسی اور کو باہر رکھا جائے گا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کو ریاست مخالف بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، 9 مئی میں ملوث شخصیات پورے ملک میں بلوچستان والا بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 9 مئی والے کرداروں کو پاکستانی قوم کے سامنے لانا چاہیے۔