سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے صوبے بھر میں ان فٹ کمرشل گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مہم کا مقصد غیر محفوظ اور ناقابلِ استعمال گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانا اور ٹریفک حادثات کی روک تھام کرنا ہے۔
پاک ترک مشترکہ مشقیں اتاترک 13 کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد
محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق، متعدد کمرشل گاڑیاں دیگر صوبوں سے حاصل کردہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے تحت سندھ میں چل رہی ہیں، حالانکہ ان گاڑیوں کا معائنہ سندھ کے موٹر وہیکل انسپکٹرز (ایم وی آئز) کے ذریعے نہیں ہوا۔ اس عمل سے سرٹیفکیٹ کی صداقت اور معیار پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ان فٹ گاڑیوں کی وجہ سے ٹریفک حادثات اور جان لیوا واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اور ان گاڑیوں کی مشینی خرابی سے نہ صرف ڈرائیور بلکہ پیدل چلنے والے بھی خطرے کی زد میں ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے ہدایت دی ہے کہ سندھ میں رجسٹرڈ تمام کمرشل گاڑیاں نئے فٹنس سرٹیفکیٹس حاصل کریں گی، جو سندھ کے ایم وی آئز جاری کریں گے۔ یہ سرٹیفکیٹس جدید سیکیورٹی فیچرز بشمول QR کوڈ پر مشتمل ہوں گے تاکہ ان کی تصدیق آسانی سے ممکن ہو سکے۔
دیگر صوبوں میں رجسٹرڈ مگر سندھ میں مستقل طور پر چلنے والی کمرشل گاڑیوں کو بھی حکومتِ سندھ سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔ مزید برآں، روٹ پرمٹ کے اجرا یا تجدید کے وقت مستند فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیورز کے لیے مستند ڈرائیونگ لائسنس پیش کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ یہ اقدامات سندھ میں ٹریفک حادثات کی روک تھام اور شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ ان فٹ گاڑیوں کی آزادانہ نقل و حرکت انسانی جانوں کے لیے سنگین خطرہ ہے، جس کے تدارک کے لیے سخت کارروائیاں جاری رہیں گی۔