کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے وائس چیئرمین شوکت اللہ فاروقی نے اپنی پریس کانفرنس میں شہر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آفاق احمد نے تین دن کا قانونی الٹی میٹم دیا تھا، جس میں طے شدہ اوقات کار کی پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن اس کے برعکس ان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا۔ عدالت نے بھی مقدمے پر تفتیشی افسر کی سرزنش کی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا عمرکوٹ کا دورہ، نواب یوسف ٹالپر کی نماز جنازہ میں شرکت
شوکت اللہ فاروقی نے کہا کہ آفاق احمد کی بات کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔ ڈمپر اور ٹینکر کے مسئلے پر بات کرنے کو لسانیت سے جوڑنا ناانصافی ہے۔ کراچی کے ہر شہری کی جان قیمتی ہے، اور یہ مسئلہ کسی ایک زبان سے منسلک نہیں بلکہ پورے شہر کا معاملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آفاق احمد اس شہر کا حقیقی نمائندہ ہے، اور ان کے خلاف گرفتاری یا تعصب کی باتیں مہاجر قومی موومنٹ کے راستے کو نہیں روک سکتیں۔ ہمارے کارکن پارٹی پالیسی کی پاسداری کرتے ہیں، اور اگر دیگر لوگ غصے میں ہیں تو ان کے کسی بھی اقدام کی ذمہ داری ہم پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
لسانیت اور حکومتی اقدامات پر تحفظات
مہاجر قومی موومنٹ کے رہنماؤں نے سندھ حکومت پر الزام لگایا کہ وہ شہر میں لسانی فسادات کو ہوا دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی سرپرستی میں تعصب کو فروغ دیا جا رہا ہے، اور شہر میں آگ لگانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حادثات میں ہلاک یا زخمی ہونے والے شہریوں کو بلا تفریق معاوضہ دیا جائے، اور پسند نا پسند کی بنیاد پر کسی کے ساتھ ناانصافی نہ کی جائے۔ انہوں نے آرمی چیف اور بلاول بھٹو سے اپیل کی کہ وہ لسانی سازش کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
کراچی گرینڈ الائنس اور دیگر رہنماؤں کا مؤقف
اسلم بھٹو، جو کہ سندھی زبان بولنے والے ہیں، نے بھی آفاق احمد سے یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کے خلاف مقدمات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آفاق احمد نے کراچی کی بات کی ہے، نہ کہ لسانیت کی، اور وہ ان لوگوں کی آواز بنے ہیں جو حادثات کا شکار ہوئے۔
کراچی گرینڈ الائنس کے صدر اسلم خان نے بھی شہر کے مسائل پر بات کرنے والوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنے ووٹ کے لیے شہر کو تقسیم کر رہی ہیں، اور نوے فیصد تھانیدار غیر مقامی ہیں، جس کی وجہ سے کراچی کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔
مطالبات:
آفاق احمد کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں۔
کراچی کے شہریوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کو بند کیا جائے۔
ہیوی ٹریفک کے لیے ایس او پیز بنائی جائیں تاکہ حادثات روکے جا سکیں۔
کراچی کو اس کا جائز حق دیا جائے اور مقامی افراد کو امن و امان کے معاملات میں شامل کیا جائے۔