پاکستان میں سائبر حملوں کا خطرہ: نیشنل سرٹ کی شہریوں کو خبردار کرنے والی ایڈوائزری جاری

نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نیشنل سرٹ نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ کمشنر پولیس آفس کے نام سے جعلی ای میلز بھیجی جا رہی ہیں۔ ان ای میلز میں شہریوں پر سائبر کرائم میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگا کر انہیں خوفزدہ کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ اپنی ذاتی اور مالی معلومات افشا کر دیں۔
پاکستان نے داعش کے بین الاقوامی نیٹ ورک کا پردہ فاش کر لیا، کئی غیر ملکی گرفتار

یہ فشنگ مہم ایک بڑے سماجی انجینئرنگ حملے کا حصہ ہے، جس میں لوگوں کو 24 گھنٹوں کے اندر جواب دینے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ای میلز میں انہیں قانونی کارروائی، گرفتاری، میڈیا میں بدنامی اور بلیک لسٹ ہونے جیسی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

نیشنل سرٹ کے مطابق، پاکستان میں کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ نامی کوئی ادارہ موجود نہیں، اور ای میلز میں درج POCSO ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعات بھی پاکستان کے قوانین میں شامل نہیں ہیں۔ ان جعلی ای میلز کے ذریعے دھوکہ دہی کے لیے جعلی ویب ڈومینز کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے شناختی چوری، مالی دھوکہ دہی اور لاگ ان اسناد کی چوری کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

ایڈوائزری میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ:

مشکوک ای میلز کا جواب دینے سے پہلے ان کی تصدیق کریں۔

ملٹی فیکٹر آتھنٹیکیشن کو فعال کریں۔

کسی بھی فشنگ ای میل کی اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔

اس کے علاوہ، سرکاری اور نجی اداروں کو اپنے اسٹاف کی سائبر سیکیورٹی سے متعلق تربیت اور آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی گئی ہے، تاکہ سائبر حملوں سے محفوظ رہا جا سکے۔

59 / 100

One thought on “پاکستان میں سائبر حملوں کا خطرہ: نیشنل سرٹ کی شہریوں کو خبردار کرنے والی ایڈوائزری جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!