قومی اسمبلی اجلاس میں دلچسپ جملوں کا تبادلہ، "مروت کو کیوں نکالا؟” کے نعرے گونج اٹھے

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو وقفہ سوالات کے دوران مہرین رزاق بھٹو نے سوال کیا کہ ایف بی آر ٹیکس کلیکشن کا ہدف کیسے پورا کرے گا، جب کہ 386 ارب روپے کا شارٹ فال موجود ہے۔ اس پر پارلیمانی سیکریٹری سعد وسیم نے جواب دیا کہ حکومت کو شارٹ فال کا سامنا ضرور ہے، لیکن مزید ٹیکسز لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
علی مہدی مائنس ڈی جی کی دوڑ سے باہر

پیپلز پارٹی کی سحر کامران نے زرعی شماری کے حوالے سے سوال کیا، جس پر وجیہہ قمر نے وضاحت دی کہ 15 سال بعد جامع زراعت شماری کی جا رہی ہے، جس میں نہ صرف زراعت بلکہ لائیو اسٹاک کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا جائے گا۔

شیر افضل مروت کی انٹری اور "کیوں نکالا؟” کے نعرے

اجلاس کے دوران شیر افضل مروت نے اپوزیشن کے بجائے حکومتی گیٹ سے اسمبلی میں داخل ہو کر سب کو حیران کر دیا۔ حکومتی ارکان نے ان کی آمد پر ڈیسک بجائے، جس پر اسپیکر ایاز صادق نے ہنستے ہوئے کہا:
"آپ لوگ انہیں مروا نہ دینا!”

جب اسپیکر نے موبائل کمپنیوں کے انضمام پر سوال کرنے کا کہا تو شیر افضل مروت نے مزاحیہ انداز میں کہا:
"میرا سوال تو ابھی صرف اپنے لوگوں سے ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟”

یہ سن کر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے اور حکومتی ارکان نے بھی مروت کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی:
"مروت کو کیوں نکالا، ظالمو جواب دو، مروت کو حساب دو!”
یہ دیکھ کر حکومتی ارکان نے بیرسٹر گوہر کو بھی کہا:
"آپ بھی ہمارا ساتھ دیں!”

کورم نامکمل، اجلاس ملتوی

مسلم لیگ (ن) کے حنیف عباسی نے ہلکے پھلکے انداز میں شیر افضل مروت کو کہا:
"ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کو پی ٹی آئی میں واپس بھجوائیں گے!”

اس دوران بیرسٹر گوہر نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کے شاہد خٹک نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ بلال اظہر کیانی نے گنتی کروائی تو کورم نامکمل نکلا، جس کے بعد اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

55 / 100

One thought on “قومی اسمبلی اجلاس میں دلچسپ جملوں کا تبادلہ، "مروت کو کیوں نکالا؟” کے نعرے گونج اٹھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!