کراچی (اسٹاف رپورٹر): وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے سینٹرل پولیس آفس کراچی کا دورہ کیا اور ٹریفک حادثات کے اسباب، ان کی روک تھام، اور اس سلسلے میں کیے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز، ہیڈکوارٹرز، ٹریفک کے افسران سمیت دیگر زونل ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کراچی و ٹریفک زونز نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ حیدرآباد، میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز نے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں حصہ لیا۔
لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب، پاکستان نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا
وزیر داخلہ سندھ کی اہم ہدایات
وزیر داخلہ سندھ نے اجلاس کے دوران ٹریفک ایشوز اور ان سے متعلق سخت پالیسی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیڈکانسٹیبل کو بھی چالان ٹکٹس جاری کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے، اور آئندہ پیر سے تمام ایس ایس پیز کو سڑکوں پر ٹریفک پولیس کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ پولیس فورس پیر سے سڑکوں پر دکھائی دینی چاہیے اور اگر کوئی بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرے تو اسے چالان دیا جائے، چاہے وہ خود وزیر داخلہ یا ان کے اہل خانہ ہی کیوں نہ ہوں۔
پارکنگ اور ٹریفک انتظامات پر سخت اقدامات
پارکنگ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ صرف سنگل لائن پارکنگ کی اجازت ہوگی اور ڈبل لائن پارکنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بھاری گاڑیوں کی فٹنس اور ڈرائیورز کا میڈیکل کرانے کے لیے بھی اقدامات کرنے کا کہا۔ اس کے علاوہ، وزیر داخلہ نے میئر کراچی کو واٹر ٹینکرز کی فہرست کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت دی۔
سخت اقدامات اور اخلاقی ذمہ داری
وزیر داخلہ سندھ نے مزید کہا کہ اسلحہ کی نمائش کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے اور کسی بھی پولیس اہلکار یا سیکیورٹی گارڈ کو ڈالے پر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ، وزیر داخلہ نے فینسی نمبر پلیٹس، رنگین شیشے، بلیو لائٹس اور پریشر ہارنز کے خلاف جاری مہم کو مزید تیز کرنے کا بھی حکم دیا۔
آئی جی سندھ کی یقین دہانی
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ سندھ حکومت کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور ٹریفک پولیس کے اقدامات میں بہتری لانے کے لیے مکمل تعاون کیا جائے گا۔