کراچی (اسٹاف رپورٹر): وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت بزنس فسیلیٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں بلڈرز کو درپیش مسائل، نقشوں کی منظوری، غیر قانونی تعمیرات اور شہری منصوبہ بندی سے متعلق اہم امور زیر بحث آئے۔
چیف سیکریٹری سندھ کا ابراہیم بلوچ کے انتقال پر اظہار تعزیت
اجلاس میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین حسن بخشی، وائس چیئرمین ذیشان، اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ عائشہ حمید، ایڈیشنل ڈی جی ایس بی سی اے علی مہدی کاظمی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت
وزیر بلدیات نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح شہریوں کو معیاری اور قانونی رہائش کی فراہمی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 1000 گز تک کے انفرادی گھروں کے نقشوں کی منظوری 15 دن میں دی جائے گی اور کسی بھی رکاوٹ کو فوری حل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت قانون سازی کی جا رہی ہے، اور جو بلڈر پانچ مرتبہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پایا جائے گا، اس کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیا جائے گا۔
خطرناک عمارتوں کے مکینوں کے لیے متبادل رہائش کی تجویز
سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مکینوں کو متبادل رہائش کی فراہمی کے لیے قانون سازی کر رہی ہے، جبکہ تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بلڈرز کے مسائل اور آباد کا مطالبہ
اجلاس میں آباد کے چیئرمین حسن بخشی نے بلڈرز کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت 10 ہزار ایکڑ زمین فراہم کرے تاکہ کم لاگت کے گھروں اور فلیٹس کی تعمیر کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نقشوں کی منظوری اور زمینوں کی ڈیجیٹلائزیشن نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، اور مطالبہ کیا کہ ایس بی سی اے کا نظام مکمل ڈیجیٹل کیا جائے۔
آباد کا غیر قانونی تعمیرات کے خلاف حکومت سے تعاون
حسن بخشی نے یقین دہانی کروائی کہ آباد کا کوئی ممبر اگر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہوا تو تنظیم اس کی حمایت نہیں کرے گی اور غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔
سعید غنی کی یقین دہانی
صوبائی وزیر نے کمیٹی کے ممبران کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے تمام جائز مطالبات وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے زیر صدارت آئندہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے، اور مسائل کے دیرپا حل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
Media error: Format(s) not supported or source(s) not found
فائل ڈاؤن لوڈ کریں: https://tashakurnews.com/wp-content/uploads/2025/02/WhatsApp-Video-2025-02-13-at-6.53.29-PM.mp4?_=1