پاکستان میں اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز کی پیشرفت، پی ٹی اے کی تحریری رپورٹ

مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کو اسٹار لنک آپریشنز کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرایا ہے۔
امریکی پالیسی سے افغان پناہ گزینوں میں خوف و ہراس، 1600 سے زائد افراد متاثر

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک نے پاکستان میں 2 سے 3 گراؤنڈ اسٹیشنز قائم کرنے کے لیے پی ٹی اے سے رابطہ کیا ہے، جس کے تحت وہ ایل ای او سیٹلائٹ کے ذریعے پاکستانی صارفین کو براہ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنا چاہتی ہے۔

رجسٹریشن اور درخواستیں:

پی ٹی اے کے دستاویزات کے مطابق، اسٹار لنک نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں بطور پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی رجسٹریشن کروا لی ہے۔
کمپنی نے 24 فروری 2022 کو ایل ڈی آئی اور اپریل 2022 میں لوکل لوپ لائسنس کے لیے درخواستیں جمع کروائیں، اور اس کا کیس مارچ 2022 میں مشاورت کے لیے وزارت آئی ٹی کو بھیجا گیا تھا۔

تکنیکی جائزہ:

فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ اسٹار لنک سیٹلائٹ سے نقصان دہ مداخلت نہیں ہوگی۔ تحریری جواب کے مطابق، ریگولیٹری فریم ورک نیشنل سیٹلائٹ پالیسی 2023 اور پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز رولز 2024 کے تحت چلتا ہے۔

پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PARB) اسٹار لنک کی درخواست کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس میں گراؤنڈ اسٹیشنز کی تکنیکی جانچ اور اسٹار لنک کے سیٹلائٹ نیٹ ورک کی پاکستان کے موجودہ انفراسٹرکچر کے ساتھ مطابقت کا تجزیہ شامل ہے۔

لائسنس جاری کرنے کا عمل:

پی ٹی اے نے کہا کہ تمام ریگولیٹری تقاضے مکمل ہونے کے بعد اسٹار لنک کو انٹرنیٹ سروسز کا لائسنس جاری کیا جائے گا۔

58 / 100

One thought on “پاکستان میں اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز کی پیشرفت، پی ٹی اے کی تحریری رپورٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!