انتظامیہ کی نور محمد گوٹھ پر چڑھائی، عوام کا احتجاج، 7 سے زائد گرفتار، روڈ بلاک

کراچی (تشکر نیوز) جمالی پل کے قریب نور محمد گوٹھ کو مسمار کرنے کے لیے انتظامیہ نے چڑھائی کی، جس پر عوام کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی۔ انتظامیہ اور پولیس کے تشدد کے نتیجے میں 7 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم مظاہرین کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج شروع کردیا۔

مین اللہ رکھا چوک پر احتجاجی کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں مظاہرین اپنی زمینوں کے تحفظ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ترجمان مئیر کراچی کرم اللہ وقاصی پر فائرنگ کا الزام، ترجمان نے الزامات کو جھوٹ اور سازش قرار دے دیا

مظاہرین کے بیانات:
مظاہرین کا کہنا ہے کہ:

"صبح سویرے انتظامیہ نے گوٹھ پر چڑھائی کرکے ہمارے لوگوں پر تشدد کیا اور انہیں گرفتار کرلیا۔ ہم اپنی جان دینے کے لیے تیار ہیں لیکن گوٹھ پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔”

"سندھ ہائی کورٹ کا جواز بنا کر ہمارے قدیمی گوٹھ کو مسمار کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔”

نور خان برفت نے کہا:

"ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن انتظامیہ ہر ماہ بلڈرز کے کہنے پر ہمیں پریشان کرتی ہے۔ ہمارا گوٹھ قدیم ہے اور شہری حدود میں آنے کی وجہ سے بلڈرز نے دعوے شروع کردیے ہیں۔”

مطالبات:
علاقہ مکینوں نے سپریم کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ:

نور محمد گوٹھ پر چڑھائی کا نوٹس لیا جائے۔

گوٹھ کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں۔

صورتحال:
انتظامیہ احتجاج کے پیش نظر موقع سے واپس روانہ ہوگئی، تاہم مظاہرین کا احتجاج جاری ہے، اور مین چوک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

 

 

64 / 100

One thought on “انتظامیہ کی نور محمد گوٹھ پر چڑھائی، عوام کا احتجاج، 7 سے زائد گرفتار، روڈ بلاک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!