وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں لیبیا کشتی حادثے میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں محمد ارشد، صہیب علی حشمت، احمد نواز، ذوالفقار، مظہر خان اور منشا شامل ہیں۔
نائن الیون کے ملزموں کے لیے ڈیل کی صورت میں سزائے موت سے بچنے کا امکان
ایف آئی اے کے مطابق، ملزم احمد نواز، محمد ارشد، مظہر خان اور منشا 2023 میں پیش آنے والے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث تھے۔ ان ملزمان نے سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجنے کا کام کیا۔ احمد نواز کو سرگودھا سے گرفتار کیا گیا، جہاں وہ بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ گینگ کا رکن تھا اور اس کے خلاف انسدادِ انسانی اسمگلنگ راولپنڈی میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم احمد نواز نے متاثرین سے 5 کروڑ 16 لاکھ روپے ہتھیائے تھے اور انہیں سیف ہاؤسز میں رکھا تھا، بعد ازاں انہیں کشتی کے ذریعے یورپ بھیجنے کی کوشش کی گئی، جس میں حادثے کے نتیجے میں تمام متاثرین کی موت واقع ہوگئی۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ اشتہاری ملزم منشا کو ضلع جھنگ کے قصور شہر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ صہیب علی حشمت کو ای الیون اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، جو کہ انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ کے کئی مقدمات میں ملوث تھا۔ ذوالفقار کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، جو غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے کے نام پر لاکھوں روپے بٹور چکا تھا۔
ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ان گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ لیبیا کشتی حادثے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔