عالمی سطح پر 2024 صحافیوں کے لیے خطرناک ترین سال ثابت ہوا، جس میں 66 صحافی جان کی بازی ہار گئے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا دھرنوں پر اظہارِ تشویش، شہری مشکلات کا ذکر
مشرق وسطیٰ اور عرب دنیا میں شدید خطرات
55 فلسطینی صحافی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جو عالمی سطح پر جاں بحق ہونے والے صحافیوں کا 63% ہیں۔
غزہ کی جنگ کے دوران صحافیوں کی ہلاکتیں نمایاں رہیں، جہاں 2023 سے جاری جنگ کے بعد مجموعی تعداد 130 تک پہنچ چکی ہے۔
عراق، شام، اور لبنان میں بھی صحافی جان سے ہاتھ دھوتے رہے، جن میں عراق میں 3 اور شام میں 1 صحافی شامل ہیں۔
دیگر خطوں میں ہلاکتیں
ایشیا پیسفک:
2024 میں 20 صحافی ہلاک ہوئے، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔
میانمار میں فوجی کریک ڈاؤن کے دوران 3 صحافی ہلاک ہوئے۔
افریقہ:
8 صحافی ہلاک ہوئے، جن میں 5 سوڈان سے تعلق رکھتے تھے۔
صومالیہ اور چاڈ میں بھی خطرات برقرار رہے۔
لاطینی امریکہ:
6 صحافی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جو 2022 میں 30 ہلاکتوں کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔
میکسیکو میں 5 صحافی قتل کیے گئے، جہاں کارٹلز اور منشیات کے خلاف رپورٹنگ خطرناک رہی۔
یورپ:
جنگ زدہ یوکرین کے باوجود یورپ میں صرف 4 صحافی ہلاک ہوئے، جس سے یہ خطہ نسبتا محفوظ رہا۔
قید صحافیوں کی تعداد میں اضافہ
انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے مطابق، اس وقت دنیا بھر میں 520 صحافی قید ہیں، جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔
تحفظ کی ضرورت
یہ اعداد و شمار صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات اور آزادی صحافت پر جاری دباؤ کو اجاگر کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر صحافیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔