تشکر نیوز: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کو پس پشت ڈالنا ہوگا۔
علیگڑھ انسٹیٹیوٹ کے طلبہ کے لیے FFBL کا شاندار اسکالرشپ اقدام
سماء کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں فریقین کو کھلے دل کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی کے عمل کو غداری کے مترادف سمجھا جاتا ہے اور دھمکیوں کی بنیاد پر مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ صدر مملکت آصف زرداری بھی مذاکرات کے عمل کو خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے بیرسٹر گوہر کی مثبت باتوں کی تعریف کی، لیکن ساتھ ہی کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے کچھ شرائط کا ذکر سامنے آیا ہے، جو پی ٹی آئی کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اپنی ہی پالیسیوں کے باعث مسائل کا شکار ہوئی ہے لیکن اب مذاکرات کے لیے پیش رفت کر رہی ہے، جس کا خیرمقدم ہونا چاہیے۔