تشکر نیوز کے مطابق کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے اپنی نااہلی اور بدانتظامی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں 84 گھنٹوں سے بجلی کی بندش کے باعث شہری شدید اذیت کا شکار ہیں، جب کہ عوام کی جانب سے مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ایم کیو ایم کا وفد مولانا فضل الرحمان سے بلدیاتی ترمیمی مسودے پر ملاقات کرے گا
تفصیلات کے مطابق ناظم آباد مسرت کالونی، جلال آباد، فیروز آباد، نیٹال کالونی، اور اورنگ آباد کے مکین بجلی کی عدم دستیابی کے باعث پانی، گھریلو ضروریات، اور دیگر روزمرہ زندگی کے معمولات سے محروم ہو چکے ہیں۔ علاقے کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم موجودگی نے نہ صرف ان کی زندگی مفلوج کر دی ہے بلکہ نمازی حضرات بھی مساجد میں عبادات سے قاصر ہیں۔
عوام کا الزام ہے کہ کے الیکٹرک سال بھر انڈرٹیبل ریکوریوں میں مصروف رہتی ہے اور دسمبر کے مہینے میں ریکوریاں بڑھانے کے لیے من مانے بل جاری کر کے عوام پر ظلم کرتی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر بجلی کی فوری بحالی ممکن نہ بنائی گئی تو وہ کے الیکٹرک ہیڈ آفس، وزیراعلیٰ ہاؤس، اور گورنر ہاؤس کے سامنے بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
عوام نے متعلقہ حکام اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کے الیکٹرک کی بدانتظامی کا نوٹس لیا جائے اور بجلی کی فراہمی بحال کی جائے۔