تشکر نیوز:کراچی میں محکمہ کالج ایجوکیشن کی ورکس اینڈ سروسز ونگ میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے اعلی سطحی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ سندھ بھر میں کالجوں کی تعمیر، مرمت اور بحالی کے فنڈز میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی اطلاعات کے بعد تحقیقات شروع کی گئیں۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق، چیف انجنیئر عاصم حسین، ایگزیکٹو انجنیئر اظہر شیخ، ڈائریکٹر ڈولپمنٹ عباس ٹیپو اور دیگر پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ عباس ٹیپو، جو کہ کالج کے اکیڈمک سائڈ کے ملازم ہیں، کو ٹیکنیکل پوسٹ پر بٹھا کر قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، جبکہ اظہر شیخ کو جونیئر اے ای این ہونے کے باوجود دو سال سے ایگزیکٹو انجنیئر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
تحقیقاتی افسر نے اس معاملے کی تحقیقات کے دوران گزشتہ دو سال کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، اور ٹیکنیکل سینکشن کے نام پر سرکاری خزانے کو ہر مہینے کروڑوں روپے کا چونا لگانے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کے علاوہ، ٹھیکیداروں کو اربوں روپے کی ادائیگی کر دی گئی، لیکن اس سرزمین پر 10 فیصد بھی کام نہیں کیا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے اس کرپشن کیس کی تفصیلی تحقیقات جاری ہیں تاکہ سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کا پتہ چلایا جا سکے۔