سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد سےخوارج کے ایک گروہ کی ملک میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
عوام کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہے، وزیراعلیٰ سندھ
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا کہ خوارج کا ایک گروہ پاک افغان سرحد پر خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے موثر کارروائی میں 3 خوارج کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان بار بار موثر بارڈر مینجمنٹ کے لیے کہہ چکا ہے، توقع ہے افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین خوارج کو استعمال نہیں کرنے دےگی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کےخاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران دہشت گردی کی حملوں میں فوج اور پولیس کے تقریبا 60 جوان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں صرف اسی صورت میں کامیاب ہو سکتی ہیں جب بڑے پیمانے پر لوگ سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔
سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز تھنک ٹینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر امتیاز گل نے کہا کہ کسی بھی فوجی آپریشن کے دوران مقامی آبادی نہ صرف سماجی ڈھال کا کردار ادا کرتی ہے بلکہ یہ سیکیورٹی اداروں کے لیے آنکھ اور کان کے طور پر بھی کام کرتی ہے، لیکن مارچ 2022 کے بعد کی صورتحال کی وجہ سے اس وقت ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
19 نومبر 2024 کو ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خوارج نے پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو فوجیوں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 خوارج مارے گئے، اس دوران 12 جوانوں کی شہادت بھی ہوئی جن میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 2 سپاہی شامل تھے۔