وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں اور دارالحکومت میں کسی جلوس یادھرنے کی اجازت ممکن نہیں۔
کابینہ ڈویژن کا توشہ خانہ میں موصول مزید تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کا فیصلہ
تشکر نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے حوالے سے محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پی ٹی آئی کے درمیان موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور محسن نقوی نے نے بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم سے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے پابند ہیں اور اسلام آباد میں کسی جلوس یا دھرنے کی اجازت ممکن نہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بیلاروس کے وفد کی 24 سے 27 نومبر تک کی مصروفیات سے آگاہ کیا۔
گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد آپ کو حتمی رائے سے آگاہ کروں گا۔
واضح رہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج متوقع جس سے نمٹنے کے لیے وفاقی و پنجاب کی حکومتیں بھی پوری طرح تیار نظر آرہی ہیں۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہر کی انتظامیہ کو قانون کے خلاف دھرنا، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کر دی تھی۔
تحریک انصاف کے 24 نومبر احتجاج کے خلاف تاجر اسد عزیز کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آبادکو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی قیادت تک پہنچائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 5 صفحات پر تحریری حکم نامے میں قرار دیا تھا کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے اسلام آباد انتظامیہ قانون کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے، انتظامیہ کی ذمہ داری ہے قانون کی خلاف ورزی نہ ہونے دی جائے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ عام شہریوں کے کاروبار زندگی میں کوئی رخنہ نہ پڑے، پُرامن احتجاج اور پبلک آرڈر 2024 دھرنے، احتجاج، ریلی وغیرہ کی اجازت کے لیے مروجہ قانون ہے، اسلام آباد انتظامیہ مروجہ قانون کے خلاف دھرنا، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دے۔