تشکر نیوز: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے 20 اضلاع اس وقت پولیو وائرس سے متاثر ہیں، جن میں 13 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، تاہم حکومت سندھ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔
کراچی: واٹر کارپوریشن اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن، پانی چوروں کے خلاف کارروائی
یہ بات انہوں نے یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل اور اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیٰ کے ساتھ فالو اپ میٹنگ کے دوران کہی۔ میٹنگ میں وزیر تعلیم سردار شاہ، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔
پولیو وائرس کا پھیلاؤ اور حکومت کی کوششیں
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ پولیو کے حالیہ کیس 15 اکتوبر کو گھوٹکی سے رپورٹ ہوئے تھے، اور تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سندھ کے 66 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پولیو کے خاتمے پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کر رکھی ہے، خصوصاً کراچی اور دیہی اضلاع جیسے شکارپور، سجاول اور گھوٹکی میں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ سندھ کے ایمرجنسی آپریشن سنٹرز اور مقامی ہیلتھ ٹیمیں اپنے تمام وسائل بروئے کار لا کر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو وائرس سے بچانے کے لیے ٹارگٹڈ اقدامات کر رہی ہیں۔
سوشل بیہیویر چینج پروگرام (SBC) اور پارلیمنٹرینز کا کردار
یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل نے ویکسی نیشن سے انکار کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سماجی رویوں میں تبدیلی کی حکمت عملی (SBC) پروگرام، شعور اجاگر کرنے اور لوگوں کو ویکسین کے قطرے پلانے کی رضامندی میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان علاقوں میں پارلیمنٹرینز کو ویکسی نیشن کی حمایت میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے مقرر کیا ہے جہاں ویکسی نیشن کی شرح کم یا انکار کی شرح زیادہ ہے۔
عالمی شراکت داروں کی حمایت
وزیراعلیٰ سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ کی قیادت پولیو کے خاتمے کے لیے پائیدار اقدامات کر رہی ہے تاکہ پاکستان کے بچوں کا صحت مند اور پولیو فری مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی شراکت داروں کی حمایت سے ان کوششوں کو مزید تقویت مل رہی ہے، اور تمام اقدامات کو ایک مؤثر اور نتائج پر مبنی حکمت عملی کے تحت جاری رکھا جائے گا تاکہ پاکستان کو پولیو سے پاک قوم بنایا جا سکے۔