رات گئے تک جاگنے کی عادت سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ویب ڈیسک،

کیا آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتی ہے۔

یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Gothenburg یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں خون کی شریانیں اکڑنے کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں نمایاں حد تک زیادہ ہوتا ہے۔

خون کی شریانیں اکڑنے سے ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں 50 سے 64 سال کی عمر کے 771 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ سونے جاگنے کے اوقات سے خون کی شریانوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں خون کی شریانیں اکڑنے کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں 90 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے جاگنے والے افراد کی جسمانی گھڑی ہی ان کے خلاف کام کرتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانی جسم قدرتی طور پر صبح جلد سونے اور شام کو جلد جاگنے کا عادی ہوتا ہے مگر رات گئے تک جاگنے سے ہائی بلڈ پریشر اور جسمانی ورم کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان دونوں سے خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ اکڑنے لگتی ہیں جبکہ ان میں چربیلا مواد جمع ہونے لگتا ہے۔

اسی طرح ستمبر 2022 میں امریکا کی Rutgers یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ صبح جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ اس لیے زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کی چربی کو توانائی کے لیے گھلانے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد میں چربی زیادہ آسانی سے جمع ہوجاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!