چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) محسن نقوی نے محمد رضوان کو پاکستان کی ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کردیا جبکہ سلامن علی آغا ان کے نائب ہوں گے۔
ایل کلاسیکو: ’بارسلونا کے آف سائڈ ٹریپ نے ریال میڈریڈ کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا‘
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بابر اعظم ہماری قومی ٹیم کا اثاثہ ہیں اور کافی عرصے بعد ایسے بڑے کھلاڑی آتے ہیں، انہوں نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا کہ میں بطور کپتان کام جاری نہیں رکھنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ بیچ میں بہت ساری باتیں سامنے آتی رہیں لیکن پی سی بی سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا تھا کہ آپ نے قیادت چھوڑنی ہے، انہوں نے پہلے کوچز اور باقی لوگوں سے مشورہ کیا اور پھر مجھے کہا کہ میں بطور کپتان کام جاری نہیں رکھنا چاہتا، وہ کھیل پر زیادہ توجہ دینا چاہتے ہیں اور ہم سب کی خواہش ہے کہ وہ اپنی فارم میں واپس آئے اور اسی طرح کی پرفارمنس دے جیسی دیتا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر کے استعفے کے بعد ہم نے اندرونی طور پر مشاورت شروع کی، میں نے پانچوں مینٹور اور سلیکشن کمیٹی کے پانچوں ارکان کے ساتھ اس پر تفصیلی گفتگو کی اور سب لوگوں کا یہ مشترکہ رائے تھی کہ بابر کے بعد رضوان کپتان بننے چاہئیں اور سلمان علی آغا نائب کپتان ہونے چاہئیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ مینٹورز اور سلیکشن کی اکثریت کا یہ فیصلہ تھا اور اس رائے کو دیکھتے ہوئے میری کل رضوان سے تفصیلی بات ہوئی، پھر سلمان سے بھی بات ہوئی اور ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ قیادت رضوان کے سپرد کریں اور میری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان دونوں، پوری ٹیم اور سلیکٹرز کو کامیاب کرے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہمیں ینگ ٹیلنٹ کو موقع دینا ہو گا، اپنی ڈومیسٹک کرکٹ کو عزت دینی ہو گی اور ہم جب تک اپنے ینگ ٹیلنٹ کو سامنے نہیں لاتے رہیں گے اور ایک جگہ پر رک جائیں گے تو اسی طرح کے نتائج آتے رہیں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے آخری دو ٹیسٹ میچوں میں محنت کی ہے اور دو، دو دن لگاتار کام کرتے رہے ہیں، یقیناً ٹیم نے بھی پرفارم کیا ہے لیکن اس جیت کے پیچھے اس سلیکشن کمیٹی کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔