فیصل واڈا اگر پیپلزپارٹی میں آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے رہنماء پیپلزپارٹی سعید غنی

فیصل واڈا اگر پیپلزپارٹی میں آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے رہنماء پیپلزپارٹی سعید غنی

آصف زرداری، فیصل واوڈا کی ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی، لیول پلیئنگ فیلڈ سب کا حق ہے، عدالتیں جب عمران خان کے معاملات کو دیکھیں تو یہ ذہن میں رکھیں کہ وہ کوئی سیاسی لیڈر نہیں۔ رہنماء پیپلزپارٹی سعید غنی

کراچی (تشکُّر نیور تازہ ترین ۔ 23 دسمبر 2023ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سعید غنی نے کہا ہے کہ فیصل واڈا اگر پیپلزپارٹی میں آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے، آصف زرداری ،فیصل واوڈا کی ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی،لیول پلیئنگ فیلڈ سب کا حق ہے، عدالتیں جب عمران خان کے معاملات کو دیکھیں تو یہ ذہن میں رکھیں کہ وہ کوئی سیاسی لیڈر نہیں ۔
انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی میں بڑی تعداد میں لوگ شمولیت اختیار کررہے ہیں، سندھ میں پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی حمایت کی جارہی ہے، 32مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد کیا۔ کراچی میں جب ایم کیوایم کی دہشت تھی تب بھی ہماری زبان بند نہیں ہوئی، ہم نے ہمیشہ شرافت کی سیاست کی، کوئی غیرقانونی حرکت ہوئی تو پھر میری زبان بند نہیں ہوگی سپریم کورٹ کے بنچ میں شامل ججز قابل احترام ہیں اور ان کا سپریم کورٹ کے اچھے ججز میں شمار ہوتا ہے، لیکن سیاسی کارکن کے طور پر اعتراض فیصلے کی بجائے ججز کی آبزرویشن پر ہوسکتا ہے۔ عمران خان اگر اصل میں سیاسی لیڈر ہوتے تو میں سمجھتا ہوں کہ ان کے ساتھ جو زیادتی ہورہی ہے اس پر ہر کوئی بات کررہا ہوتا۔ عمران خان نے الیکشن جیتنے کیلئے جو کچھ کیا پھر حکومت میں رہنے کیلئے جو کچھ کیا، پھر حکومت سے جانے کے بعد اپنے آپ کو دوبارہ اقتدار میں لانے کیلئے جو کچھ کیا، جس انداز سے اس نے اداروں کو تباہ وبرباد کرنے کی کوشش کی۔
جس انداز میں اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کی، 9مئی کو پاک فوج کے شہیدوں کی یادگاروں پر حملے کروائے، جی ایچ کیو پر حملہ کروایا، کورکمانڈر کے گھر پر حملہ کروایا، یہ سب کچھ جو ہوا ہے یہ ایک سیاسی آدمی نہیں کرسکتا۔عمران خان نے ہماری فوج کو بھی متنازع بنانے کی کوشش کی، اس پر حملہ آور ہوا، عدالتوں اور الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے کی کوشش اور حملہ آور ہوا ، کسی سیاسی جماعت کو نہیں چھوڑا، ایسے آدمی کا موازنہ دیگر سیاسی جماعتوں سے نہیں کیا جاسکتا، پاکستان کے سیاسی ماحول میں زہر گھول دیا ہے، یہاں کے نوجوانوں کو زہریلا کردیا ہے۔
عمران خان کے معاملات کو جب عدالتیں دیکھیں توانہیں یہ چیزیں ضرور ذہن میں رکھنی چاہئیں، کہ عمران خان کوئی سیاسی لیڈر یا جینوئن کوئی سیاسی کارکن نہیں ہے، عمران خان کو مصنوعی طریقے سے لیڈر بناکر حکومت میں لایا گیا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ عمران خان کے ساتھ کوئی زیادتی ہونی چاہیئے نہ اس کو غیرقانونی طریقے سے سزا ملنی چاہیئے۔اس نے جو کیا ہے اگر پاکستان کے قانون کے مطابق وہ جرم ہے تو اس بنیاد پر اس کو نہیں چھوڑا جاسکتا کہ وہ لیڈر ہے، ہم اس باریک لائن کو دیکھنا چاہیئے ۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور فیصل واوڈا کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور الیکشن پر بات ہوئی، سیاسی لوگوں کی ملاقاتیں ہونی چاہئیں، فیصل واڈا اگر پیپلزپارٹی میں آئیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے، تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیئے۔ پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی الیکشن مذاق تھا، لیکن بلے کا نشان اس کو واپس ملنا چاہئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!