تشکرنیوز: فتنتہ الخوراج اور کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا گٹھ جوڑ واضح ہو چکا ہے، جس نے پشتون قبائل میں نفرت کا بیج بو دیا ہے۔ فتنتہ الخوراج نے پشتون قومی عدالت کی حمایت میں ضلع خیبر میں 9 سے 13 اکتوبر تک 5 روزہ فائر بندی کا اعلان کیا ہے، جبکہ پی ٹی ایم نے اسی تاریخ کو ضلع خیبر میں نام نہاد "پشتون قومی عدالت” کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے۔
جمشید کوارٹرز میں غیر قانونی تعمیرات سے انفراء اسٹرکچر کی تباہی، شہریوں کی مشکلات میں اضافہ
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیاں دراصل پشتون عوام کے حقوق کی جنگ کے پردے میں چھپے ریاست مخالف نظریات کی عکاسی کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فتنتہ الخوراج کا قیام نام نہاد شریعت کے نفاذ کے لئے کیا گیا، مگر ان کے جاری کردہ اعلامیہ میں وہی زبان استعمال کی گئی ہے جو پی ٹی ایم استعمال کرتی آئی ہے، جو کہ دونوں تنظیموں کے گٹھ جوڑ کو ثابت کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، فتنتہ الخوراج نے گزشتہ دو دہائیوں سے پشتون علاقوں میں خونریزی کو بڑھایا ہے اور حالیہ اعلامیہ میں مظلومیت کا تاثر دینے کی کوشش کی ہے۔ ان کا 5 روزہ فائر بندی کا اعلان دراصل معصوم پشتون اقوام میں ہمدردی جگانے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فتنتہ الخوراج کی جانب سے اسلحہ اٹھانے کی بات تاریخی طور پر جھوٹ ہے، اور یہ تنظیم پاکستان دشمن قوتوں کی فنڈنگ اور سہولت کے تحت کام کر رہی ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پی ٹی ایم نے پشتون کارڈ کے ذریعے اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، جبکہ فتنتہ الخوراج کمزور ہو چکی ہے۔
دہشت گردوں کی جانب سے خیبرپختونخوا میں جاری بربریت کے خلاف پی ٹی ایم کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کی حمایت کر رہی ہے۔ فتنتہ الخوراج کی جانب سے پی ٹی ایم کے حق میں جاری کردہ اعلامیہ پاکستان کے خلاف دونوں تنظیموں کے گٹھ جوڑ کی تصدیق کرتا ہے۔