آٹھ اکتوبر 2005 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 19 سال مکمل ہو گئے، جس میں خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن اور ملاکنڈ ڈویژن کا ضلع شانگلہ شدید متاثر ہوا۔ زلزلے کے نتیجے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ہنستے بستے شہر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
گلبرگ پولیس کا بلاک 4 میں بنگلے پر چھاپہ، 21 من چھالیہ برآمد، 4 ملزمان گرفتار
زلزلے سے تعلیم کے شعبے کو بڑا نقصان پہنچا، جہاں مانسہرہ، ایبٹ آباد، بٹگرام، کوہستان اور شانگلہ کے اضلاع میں 3019 اسکول تباہ ہو گئے۔ وادی نیلم میں اس سانحے کی یاد میں اٹھ مقام پر دعائیہ تقریب منعقد ہوئی، جس میں 8 بج کر 52 منٹ پر سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور جاں بحق افراد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
زلزلے کے اثرات آج بھی ان علاقوں میں محسوس کیے جاتے ہیں، جہاں بحالی کا کام ابھی مکمل نہیں ہو سکا۔