سندھ ہائی کورٹ نے بچوں کی اسمگلنگ کے کیس میں گرفتار سماجی کارکن صارم برنی کی جانب سے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے لیے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھا دیا۔
روس: پیٹرول پمپ پر دھماکا، 12 افراد ہلاک متعدد زخمی
تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق درخواست میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل کورٹ کو متعلقہ عدالت میں جمع کرائی گئی عبوری تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر ٹرائل شروع کرنے کی ہدایت کی جائے۔
رواں سال جون میں ایف آئی اے نے امریکی حکام کی شکایت پر سماجی کارکن کو گرفتار کیا تھا، امریکی حکام نے صارم برنی اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر جعلی دستاویزات استعمال کرتے ہوئے پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کے الزام عائد کیے تھے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور ریمارکس دیے کہ بظاہر یہ کیس ابھی زیر تفتیش ہے اور ٹرائل کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ متعلقہ عدالت میں عبوری تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کے بعد ایف آئی اے کیس کی مزید تحقیقات کر سکتی ہے۔
بنچ نے سماعت کی تین ہفتوں کے بعد کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل عدالت کو مطمئن کریں کہ متعلقہ مجسٹریٹ کو ایسی ہدایات کیسے جاری کی جا سکتی ہیں، یہ کارروائی میں مداخلت کے مترادف ہوگا۔