تشکر نیوز: ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی میں غیر قانونی تعمیرات اور پورشن مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر سینٹرل کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اہم نوٹیفکیشن میں تمام اسٹیٹ ایجنسیوں اور رئیل اسٹیٹ کے نمائندوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی پورشنز کی خرید و فروخت سے باز رہیں، بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ زرائع
گلستان جوہر میں کمپوٹر شوروم کی کمرشل غیر قانونی تعمیرات۔
گلستان جوہر میں کمپوٹر شوروم کی کمرشل غیر قانونی تعمیرات۔
ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے ایک اہم ملاقات کے دوران اس نوٹیفکیشن کو جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات نے عوامی مسائل میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔ یہ تعمیرات نہ صرف قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کرتیں بلکہ شہریوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہی ہیں۔ ملاقات میں رئیل اسٹیٹ کے نمائندوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے کاروباری معاملات میں قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھیں اور ایسے کسی بھی غیر قانونی اقدام میں ملوث نہ ہوں جو بعد میں شہریوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو۔
ڈپٹی کمشنر نے یہ بھی کہا کہ غیر قانونی پورشن مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن کے تحت تمام غیر قانونی تعمیرات اور پورشنز کو مسمار کیا جائے گا اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اسٹیٹ ایجنسیوں اور رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کو پہلے ہی کئی مرتبہ تنبیہ کی جا چکی ہے، لیکن اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے عوام کو بھی خبردار کیا کہ وہ غیر قانونی پورشنز کی خرید و فروخت سے باز رہیں، تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔زرائع
ذرائع کا کہنا ہے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کا پلان
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایک بڑا آپریشن تیار کیا جا چکا ہے۔ اس آپریشن کے دوران نہ صرف غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا جائے گا بلکہ ان تعمیرات میں ملوث اسٹیٹ ایجنسیوں اور ٹھیکیداروں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے مختلف اداروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی پیدا کی گئی ہے تاکہ آپریشن کو کامیابی کے ساتھ سر انجام دیا جا سکے۔
عوامی مسائل اور غیر قانونی تعمیرات کا بڑھتا ہوا خطرہ
کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کا مسئلہ ایک طویل عرصے سے عوامی مسائل میں شامل رہا ہے۔ غیر قانونی پورشنز اور عمارتیں نہ صرف شہری انتظامیہ کے لیے دردِ سر بن چکی ہیں بلکہ یہ شہریوں کی جان و مال کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ غیر قانونی عمارتوں کے ڈھانچے اکثر و بیشتر ناقص ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ علاوہ ازیں، ان تعمیرات کی وجہ سے شہری بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بھی مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں، کیونکہ ان عمارتوں کے قیام کے دوران شہری قوانین کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس مافیا کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں تعاون کریں اور کسی بھی غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں انتظامیہ کو فوری طور پر اطلاع دیں۔