تشکر نیوز: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اجلاس میں ریپڈ رسپانس فورس (RRF) کی کارکردگی اور صلاحیتوں میں اضافے کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈی آئی جیز ٹی اینڈ ٹی، ہیڈ کوارٹر، اسٹبلشمنٹ، فائنانس، آئی ٹی، ٹریننگ اور آر آر ایف سمیت دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کا دورہ اورکزئی
اجلاس کے دوران ڈی آئی جی آر آر ایف نے فورس کی موجودہ کارکردگی، تربیت اور دستیاب وسائل کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ آر آر ایف سندھ پولیس کا ہراول دستہ ہے جو پولیسنگ کے خصوصی امور میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ مزید یہ کہ Quick Response Force (QRF) اور Crowd Management Unit (CMU) ہر قسم کی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ آر آر ایف کی پانچ پلاٹونز کراچی میں تعینات ہیں، جبکہ کچے کے علاقوں میں بھی آر آر ایف کے اہلکار فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے فورس کے جوانوں کو مزید متحرک رکھنے اور ایمرجنسی سروسز کی بہترین تربیت کے لئے پاک فوج اور نیوی سے تربیتی کورسز کروانے کا اعلان کیا۔
کچے کے علاقوں میں ضلعی پولیس کے ساتھ مل کر آر آر ایف کے جوانوں کی کارکردگی کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے، آئی جی سندھ نے کہا کہ فورس میں نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو بھی خدمات انجام دینے کا موقع دیا جائے گا۔
آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ ایمرجنسی سروس کے دستوں کی تشکیل میں چاک و چوبند، ہوشیار اور مستعد اہلکاروں کو ترجیح دی جائے گی، اور آر آر ایف کا بنیادی مقصد غیر متوقع سیکیورٹی اور ہنگامی حالات سے نمٹنا ہے۔