سانحہ کارساز: فریقن کے درمیان سمجھوتہ، ملزمہ کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان سمجھوتہ اور ملزمہ ضمانت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس نعمت اللہ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے، درخواست میں وزارت قانون و انصاف، ہوم ڈپارٹمنٹ سندھ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ مقدمات میں قتل خطا کے بجائے قتل عمد کی دفعات شامل کی جائیں۔

جسٹس نعمت اللہ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 4 ہفتے تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اس پیش رفت سے کچھ دیر قبل ہی کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان طے پانے والا حلف نامہ جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ ہم نے بغیر کسی دباؤ کے اللہ کے نام پر ملزمہ کو معاف کیا۔

حکومت کا عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر 17 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان

فریقین کے درمیان معاملات طے ہونے پر عدالت نے ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

مدعی کے وکیل عزیر غوری نے دیت لینے کی باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر لواحقین نے اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے۔

ملزمہ کے وکیل عامر منصوب کا کہنا ہے عدالت نے نتاشا کو ضمانت دے دی ہے، مرحومین کے ورثا نے اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا ہے جو سب سے افضل ہے۔

عدالت کی جانب سے ضمانت کا فیصلہ ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان معاہدہ ہونے کی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے۔

تشکر نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا تھا کہ نتاشہ کے اہل خانہ نے آمنہ کے اہل خانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کردی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہوگئی اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کردی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔

جاں بحق افراد عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامے بھی تیار کروالیے گئے، حلف نامے میں کہا گیا کہ ’ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے ، ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے اور ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ دیا ہے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کارساز حادثہ کیس میں پولیس نے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں ملزمہ نتاشہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔

4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔

2 ستمبر کو کارساز حادثہ کیس کی ایک سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن) فوٹیج فرانزک جانچ کے لیے پنجاب بھیجی گئی تھی۔

2 ستمبر کو کراچی پولیس نے کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس حادثے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔

23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔

 

 

51 / 100

One thought on “سانحہ کارساز: فریقن کے درمیان سمجھوتہ، ملزمہ کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!