اسلام آباد میں غیرقانونی جلسے پر 3 سے 10 سال قید، بل سینیٹ میں پیش

تشکر نیوز: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بغیر اجازت جلسے منعقد کرنے پر سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، جیسا کہ ملکی ایوان بالا (سینیٹ) میں ایک نیا بل پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کے تحت بغیر اجازت جلسے پر تین سال قید کی سزا اور دوسری بار ایسا کرنے پر دس سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ساؤتھ زون پولیس: لیڈی کانسٹیبل کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل، معطل کرنے کے احکامات جاری

یہ "اسلام آباد میں پرامن اجتماع و امن عامہ بل” سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں پیش کیا۔ بل کے مطابق، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جلسے پر پابندی عائد کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ اگر کسی جلسے کو غیر قانونی قرار دیا گیا اور منتشر ہونے سے انکار کیا گیا، تو پولیس افسر طاقت کا استعمال کر کے اسے منتشر کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، غیر قانونی جلسے کے شرکا کو گرفتار کر کے دس سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

 

 

بل کے مطابق، جلسہ کرنے کے لیے اسمبلی کا کوآرڈی نیٹر سات روز قبل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو تحریری درخواست دے گا، اور اگر جلسے کی اجازت نہ دی جائے تو اس کی تحریری وجوہات فراہم کی جائیں گی۔ پی ٹی آئی نے اس بل کی مخالفت کی ہے اور اس پر تنقید کی ہے کہ یہ شہری آزادیوں پر قدغن ہے۔

59 / 100

One thought on “اسلام آباد میں غیرقانونی جلسے پر 3 سے 10 سال قید، بل سینیٹ میں پیش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!