تشکر نیوز: متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں ملازمت یا وزٹ ویزا پر آنے والے ایشیائی باشندوں کے لیے سخت قواعد و ضوابط کا اعلان کیا ہے۔ اس تناظر میں پاکستانی حکام نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ امارات پہنچنے پر ہوٹل میں قیام کی دستاویزات، مناسب مالی وسائل، اور واپسی کا ٹکٹ جیسے بنیادی تقاضے پورے نہ کر سکے، تو انہیں ایئرپورٹ سے ہی واپس بھیجا جا سکتا ہے۔
لاہور میں پاک فوج کی جانب سے فری آئی کیمپ کا انعقاد
عرب میڈیا کے مطابق ٹریول انڈسٹری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک سے وزٹ ویزا پر متحدہ عرب امارات آنے والے سیاحوں کے پاس کم از کم 3,000 درہم کی رقم، واپسی کا ٹکٹ اور ہوٹل یا کسی مقامی فرد کے ساتھ قیام کا ثبوت ہونا لازمی ہے۔ ان معیارات کی عدم تکمیل کی صورت میں انہیں فوری طور پر وطن واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
دبئی اور شمالی امارات میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد نے امارات میں مقیم 17 لاکھ پاکستانیوں کو مقامی قوانین کی سختی سے پابندی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات میں قوانین پر سختی سے عمل درآمد ہوتا ہے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانوں یا قید کی سزائیں بھگتنی پڑ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات پاکستانیوں کے لیے روزگار کی تلاش کے اعتبار سے ایک اہم ملک ہے۔ سال 2023-24 میں 230,000 پاکستانیوں نے امارات کا رخ کیا، جو سعودی عرب کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد روزگار کے لیے مقیم ہے۔