لاہور میں مصنوعی بارش کے منصوبے نے بے مثال کامیابیاں حاصل ہے متحدہ عرب امارات سفیر حمد عبید الزعابی

اسلام آباد (تشکُّر نیوز) متحدہ عرب امارات کے جناب حمد عبید الزعابی نے کہا کہ لاہور کو متاثر کرنے والی سموگ کے خطرناک اثرات کو کم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے پہلے مصنوعی بارش کے منصوبے کے ثمرات نے اب تک کامیابیاں اور مثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور آنے والے ہفتوں میں بھی یہ پروگرام جاری رہے گا سفیر الزعابی نے کہا کہ پاکستان میں خاص طور پر لاہور شہر میں مصنوعی بارش کا منصوبہ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر نائب وزیر اعظم اور ایوان صدر کے سربراہ عزت مآب الشیخ منصور بن زاید آل نہیان کی براہ راست سرپرستی اور نگرانی میں نافذ العمل كیا گیا اس منصوبے کے ذریعے بے مثال سائنسی کامیابیاں حاصل کی گئیں

متحدہ عرب امارات کے سفیر نے پاکستان میں مصنوعی بارش کے منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فضائی آلودگی کی بلند سطح سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر سامنے آیا ہے، لاہور شہر کے رہائشیوں نے 16 دسمبر کو پہلی مصنوعی بارش دیکھی جو آنے والے ہفتوں تک جاری رہے گی۔ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستان کی وفاقی حکومت اور صوبہ پنجاب کی حکومت کے تعاون سے شہر اور اس کی 22 ملین سے زائد آبادی کو متاثر کرنے والی سموگ کے خطرناک اثرات کو کم کرنے کے لیے کیا – لاہور کے 10 سے 15 کلومیٹر کے رقبے پر مصنوعی بارش برسائی گئی۔

اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے مصنوعی بارش کے تجربے کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا كہ یہ منصوبہ لاہور کے مخصوص علاقوں میں نافذ کیا گیا اور لاہور شہر كے 10 ٹارگٹڈ علاقوں میں ہلکی مصنوعی بارش برسائی گئی- سفیر الزعابی نے كہا کہ مصنوعی بارش کے منصوبے کے اقدام کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت انتہائی اہم ہے کیونکہ صرف پانی کا استعمال کیا گیا جس سے صحت کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا انہوں نے مثال دیتے ہوئے كہا كہ اس طرح كی مصنوعی بارشیں دبئی اور کچھ امریکی ریاستوں میں برسائی جاتی ہیں

سفیر حمد الزعابی نے اماراتی ریسرچ پروگرام برائے مصنوعی بارش کے بارے میں بات کی اور کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی تحقیقی اقدام ہے جس کا آغاز متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، نائب وزیراعظم اور ایوان صدر كے سربراہ عزت مآب الشیخ منصور بن زاید آل نہیان نے 2015 میں کیا تھا جس كا مقصد متحدہ عرب امارات میں بارشوں میں اضافے کی تحقیق کو فروغ دینا اور اس شعبہ میں تحقیقی تجاویز اور جدید ٹیکنالوجیز كو فروغ دینا اور اس مقصد كے لیئے محققین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!