مودی حکومت اپوزیشن پر بلڈوزر چلا رہی ہے، 92 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پراپوزیشن لیڈروں کی کڑی تنقید

نئی دلی (تشکُّر نیوز تازہ ترین – اے پی پی۔ 19 دسمبر2023ء) بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا کی سکیورٹی میں کوتاہی کے واقعے پر وضاحت طلب کرنے پر اپوزیشن کے 92 ارکان کی رکنیت کی معطلی پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے جمہوریت کا قتل قرار دیاہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد انڈیا میں شامل پارٹیوں نے اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کو آمرانہ قدم قراردیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت اپوزیشن کو روندنے کیلئے پارلیمنٹ میں بلڈوزر چلارہی ہے ۔
کانگریس پارٹی کے صدر ملکار جن کھڑ گے نے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر مودی حکومت نے پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت نے 92 اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے جمہوری اقدار کی توہین کی ہے۔انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کے رہنمائوں نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں سنگین خلاف ورزی پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وضاحت دینے اور اس معاملے پر تفصیلی بحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
کانگریس پارٹی کے ترجمان جئے رام رمیش اور دیگر پارٹی رہنمائوں رندیپ سرجے والا اور ادھیر رنجن چودھری نے اپنے بیانات میں حزب اختلاف کے رہنمائوں کی معطلی کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مودی حکومت کی طرف سے بلڈ باتھ قراردیا۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی یہ کارروائی بھارت میں جمہوریت کا قتل ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ 75سالہ پارلیمانی جمہوریت کی تاریخ کا یہ افسوسناک ترین دن ہے جب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں حکومت نے حزب اختلاف کے 92 رہنمائوں کی رکنیت معطل کر دی ہے ۔
آر جے ڈی پارٹی کے منوج جھا،شیوسینا-یو بی ٹی پارٹی کے پرینکا چترویدی اور حزب اختلاف کے دیگر رہنمائوں نے مودی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کی ۔انہوں نے اسے بھارت کی تاریخ کا ایک سیاہ د ن قراردیاجب پارلیمنٹ کی سکیورٹی کا مسئلہ اٹھانے پر بڑی تعداد میں اپوزیشن لیڈروں کی رکنیت معطل کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک کمزورلیڈر ہے اور صرف کمزور شخص ہی وزیر برائے پارلیمانی امور کے ذریعے اس طرح کی حرکتیں کرواتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی فسطائیت ہمیں قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سب سے محفوظ عمارت پر حملہ ہواہے تاہم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں نے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!